میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایجوکیشن آفیسر فیمیل سٹی حیدرآباد کا دفتر کرپشن کا گڑھ بن گیا

ایجوکیشن آفیسر فیمیل سٹی حیدرآباد کا دفتر کرپشن کا گڑھ بن گیا

ویب ڈیسک
پیر, ۱۲ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ/علی نواز)تعلقہ ایجوکیشن آفیسر (فیمیل) سٹی حیدرآباد کا دفتر کرپشن کا گڑھ بن گیا،بھاری رشوت کے عوض تقرریاں،تبادلے بغیر ڈیوٹی تنخواہوں کے اجراء کا انکشاف،کوئی بھی جائز کام پیسوں کے بغیر نہیں ہوتا ہر کام کے ریٹ مقرر،حمیدہ بانو زرداری مسلسل 4 سال سے ٹی ای اوفیمیل سٹی حیدرآباد کی کرسی پر براجمان،استانیوں نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بایو میٹرک تبدیل کرانے کیلئے 30 ہزار روپے، ڈیفرنس بل پر50 فیصد، ایف او پر دستخط کیلئے ایک ہزار اور سالانہ انکریمنٹ کی سروس بک میں انٹری کے ایک ہزار روپے مقرر کررکھے ہیں اندرونی ذرائع کے مطابق دفتر میں استانیوں سے بھتہ وصولی کیلئے مبینہ طور پر ریٹائرڈ کلرکوں کو غیرقانونی طور پر بٹھادیا گیا ہے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چوکیداروں کی اکثریت رات کو چوکیداری بھی نہیں کرتی اور ایسے چوکیداروں سے فی کس دس ہزار روپے ماہانہ بھتہ وصول کیا جاتا ہے اور اس سارے گھناؤنے عمل میں مبینہ طور پر چند ہیڈمسٹریسز،پ ٹ الف کے کچھ عہدیدار اور دیگرٹیچرز ایسوسی ایشنز کے بعض عہدیدار بھی اس بہتی گنگا میں کمیشن ایجنٹ کا کردار ادا کررہے ہیں ٹی ای اوفیمیل سٹی حیدرآباد کے دفتر میں فوتی کوٹے پر بھرتی کیلئے بھی کلرک کی پوسٹ پر پانچ لاکھ،چوکیدار اور نائب قاصد کی پوسٹ پر تین لاکھ روپے کے ریٹ مقرر ہیں جو کام کے پیسے نہیں دیتا اس سے دفتر کے چکر لگوائے جاتے ہیں ذرائع کے مطابق ٹی ای او فیمیل سٹی حمیدہ بانو زرداری پہلے ایجوکیشن سپروائزر بھی رہ چکی ہیں اس لئے وہ استانیوں اوردیگر ملازمین سے کمانے کا گْر بخوبی جانتی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں