محکمہ پبلک ہیلتھ، غیر فعال آر او پلانٹ کیلئے جاری 915 لاکھ کا فنڈر خُردبرد
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) محکمہ پبلک ہیلتھ، ضلع دادو میں کروڑوں روپے کے آر او پلانٹس اسکیموں کی بدترین صورتحال کا انکشاف ہوا ہے، 76 آر او پلانٹس میں سے 31 پلانٹ مکمل طور پر غیر فعال اورتعینات کیے گئے ملازمین کی مسلسل عدم موجودگی کے باعث سولر پلیٹس چوری ہوگئیں، غیرفعال پلانٹ کو فعال کرنے کے لیے جاری 9 کروڑ 15 لاکھ کا اضافی فنڈ بھی ہڑپ ہوگیا ، ذرائع کے مطابق سیکریٹری محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ سہیل احمد قریشی کے ہدایت پر ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمنسٹریشن نذیر احمد سومرو نے ضلع دادو کے آر او پلانٹ ، واٹر سپلائی ، نکاسی آب کے اسکیموں کا دورہ کر کے جائزہ لیا ، جہاں پر اسکیموں کی بدترین صورتحال سامنے آئی ہے ، ناقص انتظامات ، غیرفعال آر او پلانٹ ، غیرقانونی کنکشن، سولر پلیٹ کی چوری کے متعلق حکام کو رپورٹ بھی پیش کردی گئی ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دادوکے مختلف علاقوں میں قائم 76 آر او پلانٹس میں سے صرف 45 فعال ہیں، سال 2022 کے سیلاب کے دوران نقصان کی وجہ سے 31 آر او پلانٹس غیرفعال ہیں جبکہ پلانٹ پر تعینات ایک سو سے زائد آپریٹر کی عدم موجودگی سے سولر پلیٹ ہی غائب ہیں ، کمروں ، فٹنگ ، فرش کے مرمت کی بھی ضرورت ہے ، واضح رہے کہ غیر فعال پلانٹ کو ایک ماہ میں فعال کرنے کے لیے 9 کروڑ 15 لاکھ روپے کا اضافی فنڈ بھی جاری کیا گیا تھا لیکن کوئی کام نہیں ہوا، ذرائع کے مطابق شہید مخدوم بلاول واٹر سپلائی اسکیم پر پانی کے غیرقانونی کنکشن پکڑے گئے ، ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمنسٹریشن کی جانب سے مقامی متعلقہ افسران کوکنکشن فوری طور پر ہٹانے اور لیکیج ٹھیک کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ سیکریٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سہیل قریشی کو آر او پلانٹ سمیت تمام صورتحال کی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی ہے ۔