میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سینیٹ میں بھی ہمارے ساتھ فارم 47 ہونے لگا،سینیٹر علی ظفر

سینیٹ میں بھی ہمارے ساتھ فارم 47 ہونے لگا،سینیٹر علی ظفر

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۲ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں بھی ہمارے ساتھ فارم 47 ہونے لگا ہے ۔سینیٹ اجلاس سے خطاب میں سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ آج کے دن پارلیمنٹ میں بحران نظر آیا ہے ، ایک سخت بحران سینیٹ کے سامنے آ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی اپنی تاریخ ہے اور کچھ روایات ہیں، قانون سازی کو حالیہ دنوں میں بلڈوزنگ کے ذریعے لایا گیا۔پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ سینیٹ پر حکومت کے احتساب کی ذمے داری ہے ، جس کمیٹی کا حکومت کے احتساب سے تعلق ہوتا ہے وہ اپوزیشن کے پاس جاتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ قائد ایوان سینیٹ ڈپٹی پی ایم اور وزیر خارجہ بھی ہیں اور پریزائڈنگ افسر بھی، وہ ہمیں ایوان میں نظر نہیں آتے ۔سینیٹر علی ظفر نے یہ بھی کہا کہ کہا جا رہا تھا حکومت اور اس کی اتحادی جماعتیں مل کر کمیٹیاں بانٹنا چاہتی ہیں، میں نے اپنے ساتھیوں کو کہا ایسا نہیں ہو گا، حکومت اپوزیشن کو ہی یہ کمیٹیاں دے گی۔انہوں نے کہا کہ جو کمیٹی ہم نے مانگی تھی اور روایت کے مطابق ہمیں ملنی تھی وہ حکومت لے گئی، سینیٹ میں بھی ہمارے ساتھ فارم 47 ہونے لگا ہے ۔پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ پارلیمانی لیڈر ہوں، آج فنانس کمیٹی بن گئی اور مجھ سے کسی نے اس کا ذکر بھی نہیں کیا، پارلیمانی لیڈرز فیصلہ کرتے ہیں کس کمیٹی میں کس رکن کو لیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس دفعہ کمیٹیاں کمپیوٹر کے ذریعے دی گئی ہیں، ایک جماعت کے 4، 4 لوگ ایک کمیٹی میں آ گئے ہیں، ہم ان قائمہ کمیٹیوں کو نہیں مان رہے ۔سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ اپوزیشن کے بغیر کیسے کمیٹی چلے گی؟ آپ ایوان کمیٹی کے بغیر چلا سکتے ہیں تو چلائیں۔ قائد ایوان آئیں اور قائد حزب اختلاف کے ساتھ بیٹھیں اور کمیٹیوں کو دیکھیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں