پارلیمنٹ سے گرفتار پی ٹی آئی اراکین کو رہا کرنے کا حکم
شیئر کریں
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ سے گرفتار پی ٹی آئی اراکین کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی جانب سے طلب کیے جانے پر آئی جی اسلام آباد ناصر رضوی اور دیگر افسران پیش ہوئے، ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ سپیکر ایاز صادق نے آئی جی اسلام آباد ناصر رضوی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات کا واقعہ کیوں پیش آیا؟ کس نے ہدایت دی؟ کسی بھی پارلیمنٹیرین کو گرفتار کرنے کا یہ کیا طریقہ تھا؟ آپ کسی کو پارلیمنٹ ہاؤس اور لاجز سے گرفتار نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ میں اس واقعے پر بہت رنجیدہ ہوں، تمام ممبران میرے کولیگز ہے، تمام ممبران کی عزت میری عزت ہے، ایوان کے معزز اراکین کی تذلیل کسی صورت برداشت نہیں کروں گا، پارلیمنٹ کی بے توقیری قبول نہیں، معاملے کی انکوائری ہوگی، گرفتار ارکان پارلیمنٹ کو فوری رہا کیا جائے، جے یو آئی کے رکن صلاح الدین کو لاجز سے گرفتار کیا تھا اس وقت بھی اس کی مذمت کی تھی، یہ عمل ناقابل برداشت ہے، کسی بھی ایم این اے کی تضحیک برداشت نہیں۔بتایا جارہا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کل رات کے واقعے پر آئی جی اسلام آباد ناصر رضوی، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی آپریشنز سید علی رضا کو فوری طور پر پارلیمنٹ ہاؤس طلب کیا تھا ، قومی اسمبلی اجلاس کے دوران سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ گیٹ پر جو کچھ ہوا اس پر خاموش نہیں رہیں گے، جو کچھ ہوا اس کو پارلیمنٹ پر تیسرا حملہ سمجھتاہوں، میں نے پارلیمنٹ گیٹ کی تمام فوٹیجز منگوائی ہیں کیوں کہ گزشتہ رات جو کچھ بھی ہوا اس پر یقینی طور پرایکشن لینا پڑے گا، ، گیٹ نمبر ایک، گیٹ نمر پانچ، کیبنٹ کی طرف والے گیٹ کی پارلیمنٹ کے اندر کی سب سی سی ٹی وی فوٹیجز منگوائی ہیں، فوٹیجز دیکھ کر ہی اس کی ذمہ داری ڈالنی ہے۔