غزہ میں 2 ایٹم بم جتنا بارود گرادیا گیا، انسانی حقوق تنظیم کا ہو شربا انکشاف
شیئر کریں
غزہ میں اسرائیل کو چونتیسویں روز بھی فلسطینیوں کے قتل عام سے کوئی نہ روک سکا۔صیہونی فوج کی غزہ کے کونے کونے پر بمباری۔شہید فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے گیارہ ہزار سے بڑھ گئی۔ اسرائیلی توپ خانے کے ذریعے بچوں کے اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ القدس اسپتال میں بھی ایندھن ختم ہونے کے بعد علاج کی سہولیات فراہم کرنے سے محروم ہوگیا۔جنیوا میں انسانی حقوق تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ پر دو ایٹم بم جتنا بارود گرایا جاچکا ہے۔اسرائیل کی غزہ میں جنگی جرائم کے ردعمل سے بچنے کے لیے مقبوضہ مغربی کنارے میں خونی کارروائیاں جاری ہیں۔ جنین کیمپ پر اسرائیلی فوج کا دھاوا۔دس فلسطینی شہید اور بیس سے زائد زخمی ہوگئے صیہونی فوج کے گھرگھر چھاپے۔ثبوت مٹانے کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑ دیے ادھرغزہ میں انفرااسٹرکچر اور صحت کا نظام تباہ ہونے سے بیماریاں پھیلنے کا خدشات بڑھ گئے۔ فلسطینیوں کے پاس پناہ کیلئے چھت ہے اور نہ ہی صاف پانی تک رسائی۔ نکاسی آب کا نظام بھی تباہ ہو گیا۔ اسرائیلی جارحیت سے خوراک اور ادوات کی ترسیل بھی نہایت کم ہو گئی۔ جس سے مختلف انفیکشن پھیلنے کا خطرہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کر دیا۔ اکتوبر کے وسط سے اب تک ڈائیریا کے ساڑھے تینتیس ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے۔ جن میں زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر کے بچے شامل ہیں ۔