ٹرمپ پاکستان کے لیے فائدہ مند یا خطرناک ۔۔چہ میگوئیاں عروج پر
شیئر کریں
٭ڈونلڈ ٹرمپ ایک ویڈیو کلپ میں پاکستان سے محبت کا اظہار کرتے نظر آئے،مستقبل میں ٹرمپ انتظامیہ بھارت کے مزید نزدیک ہوسکتی ہے،تجزیہ کاروں کا خیال٭ نئے صدر کے انتخاب کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان کے حوالے سے پالیسی یکسر تبدیل ہوجائے گی، امریکی قونصل جنرل گریس شیلٹن کی پاکستان کو یقین دہانی
ابو محمد
پاکستان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش یاد دلادی، جو انہوں نے صدر منتخب ہونے سے قبل اپنے ایک بیان میں کی تھی۔ترجمان دفترِخارجہ نفیس زکریا نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا کا نیا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور ساتھ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کا ان کا بیان بھی یاد دلادیا۔اورکہا کہ ہم نے ان کی اس پیشکش پر ان کا خیر مقدم بھی کیا تھا۔
اکتوبر میں امریکی ریاست نیوجرسی میں بھارتی کمیونٹی کی ایک تقریب سے خطاب میں ری پبلکن رہنما نے کہا تھا کہ اگر وہ صدر بن گئے تو امریکا اور بھارت ”پکے دوست“ بن جائیں گے اور ان کا مستقبل انتہائی تابناک ہوگا۔ بعد ازاں اخبار ہندوستان ٹائمز کو دیے جانے والے اپنے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ’ ’میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دوستانہ ماحول دیکھنا چاہتا ہوں کیوں کہ یہ معاملہ بہت گرم ہے، اگر دونوں ملک دوستانہ ماحول میں ساتھ رہیں تو یہ بہت اچھا ہوگا اور مجھے امید ہے کہ وہ ایسا کرسکتے ہیں“۔تاہم اوباما انتظامیہ کی طرح ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی واضح کیا تھا کہ وہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ثالثی اسی وقت کریں گے جب دونوں ملک انہیں ایسا کرنے کے لیے کہیں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جنوبی ایشیا کی جوہری طاقت کی حامل دو ریاستوں کے درمیان کشیدگی میں کمی ایک بڑی کامیابی ہوگی اور اگر وہ چاہتے ہیں کہ میں ایسا کروں تو میں بطور ثالث کردار ادا کرنے میں خوشی محسوس کروں گا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی اس پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے ترجمان دفتر کا کہنا تھا کہ، ہم اپنے امریکی دوستوں خصوصاً وہ جو انتظامیہ میں ہیں،ان پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دوطرفہ تنازعات خصوصاً مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔امریکا کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان مختلف شعبوں میں شراکت داری ہے اور ہم تعلقات کو مزید بہتر بنانا چاہتے ہیں، خطے میں قیام امن وسلامتی اور استحکام کے لیے نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پر امید ہیں۔
دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حیران کن کامیابی نے پاکستانیوں کو اس خطرے میں مبتلا کردیا ہے کہ امریکی پالیسی روایتی حریف بھارت کے حق میں ہوسکتی ہے۔امریکا اور اسلام آباد ویسے تو کئی دہائیوں سے خطے میں اتحادی ممالک ہیں لیکن امریکا کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرنے کے الزام پر دونوں ملکوں کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے اور اس الزام کو پاکستان مسترد کرتا ہے۔
پاک امریکا تعلقات رواں برس مئی میں اس وقت مزید خراب ہوگئے تھے جب امریکی ڈرون حملے میں پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا۔
کئی پاکستانی ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلم مخالف بیانات اور بھارت کے ساتھ تجارتی تعلق کو بڑھانے کے عزم کو اس بات کی علامت قرار دیتے ہیں کہ مستقبل میں ٹرمپ انتظامیہ بھارت کے مزید نزدیک ہوسکتی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کئی بھارتی تاجروں کے ساتھ مختلف ریئل اسٹیٹ منصوبوں پر کام کرچکے ہیں لیکن اب تک انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ دو طرفہ تعلقات کو کس طرح فروغ دیں گے۔
بھارت اور امریکا کے تعلقات صدر اوباما اور نریندر مودی کے دور میں فروغ پائے اور اس دوران دونوں ملکوں نے دفاع سمیت کئی معاہدے کیے۔مودی کی حکومت پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کا بھی اعلان کرچکی ہے۔
رواں برس مئی میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ افغانستان میں 10 ہزار امریکی فوجیوں کو برقرار رکھنے کی حمایت کریں گے کیوں کہ افغانستان کے پڑوس میں پاکستان ہے جس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں۔تاہم ٹرمپ کی کامیابی کے بعد پاکستان میں تعینات امریکی سفارتکار نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ نئے صدر کے انتخاب کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان کے حوالے سے پالیسی یکسر تبدیل ہوجائے گی۔کراچی میں امریکی قونصل جنرل گریس شیلٹن نے نجی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری خارجہ پالیسی قومی مفادات پر مبنی ہوتی ہے اور یہ حکومت بدلنے سے تبدیل نہیں ہوتی‘۔
ایک دلچسپ خبر یہ بھی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ پاکستان سے محبت کا اظہار کرتے نظر آئے۔اس ویڈیو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان سے محبت ہے ۔تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ ویڈیو کب ریکارڈ ہوئی، تاہم اس ویڈیو کو ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد زیادہ پزیرائی مل رہی ہے۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران اکثر و بیشتر پاکستان پر تنقید کرتے نظر آتے رہے تھے۔وہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات دینے کی وجہ سے بھی مشہور ہیں، انہوں نے دھمکی تھی کہ اگر وہ امریکا کے صدر بن گئے تو وہ مسلمانوں کے امریکا آنے پر پابندی لگادیں گے، اس کے علاوہ وہ امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کھڑی کرنے کی بھی تجویز دے چکے ہیں۔