آصف زرداری بریت کیس ‘نیب نے فیصلہ لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
شیئر کریں
زرداری کی آف شور کمپنیاں سرے محل ،بینک اکائونٹس سے متعلق 22ہزا ر تصدیق شدہ دستاویزات موجود ہیں
قومی احتساب بیورو نیب نے پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین اصف زرداری کو اثاثہ جات کیس میں بری کرنے کا فیصلہ لاہورہائی کورٹ میں چیلنج کردیا نیب کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے اصف زرداری کی بریت کا فیصلہ شواہد کو دیکھے بغیر اور میرٹ پر نہیں کیا اصف زرداری کو سرسری سماعت کے نتیجے میں بری کرکے ایک غلط مثال قائم کی گئینیب کی اپیل کے متن میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے اہم ریکارڈ پیش نہیں کرنے دیا اور مقدمے کے اہم گواہوں کو نظر انداز کیانیب نے اپیل میں دعوی کیا ہے کہ اس کے پاس اصف زرداری کے خلاف 22ہزار تصدیق شدہ دستاویزات ہیں جو ان کی اف شور کمپنیوں سرے محل اور بینک اکاونٹس سے متعلق ہیں جبکہ سابق صدر کے خلاف دیگر ٹھوس شواہد بھی موجود ہیںنیب نے اپیل میں کہا ہے کہ کیس میں جتنا مواد باہر سے منگوایا گیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اصف زرداری اور ان کا خاندان بہت سی اف شور کمپنیوں کا مالک ہے جبکہ سرے محل سمیت مرزا شوگر مل سے متعلق بھی ریکارڈ موجود ہے عدالت چاہے تو ریکارڈ طلب کرے جس کی بنیاد پر مزید کارروائی ہوسکتی ہینیب نے اپیل میں مزید موقف اختیارکیا کہ اثاثہ جات ریفرنس میں ہمارے ٹھوس دلائل کو عدالت نے غیر قانونی طور پررد کیا اور درخواست میں استدعا کی گئی کہ بریت کو ختم کرکے نیب قانون کے مطابق سزادی جائے ۔