میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مسجد عبدالعزیز کے تنازعات اور مفتی نعمان کا گھناؤنا کردار

مسجد عبدالعزیز کے تنازعات اور مفتی نعمان کا گھناؤنا کردار

ویب ڈیسک
بدھ, ۹ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(نمائندہ جرأت)بنوریہ قبضہ گروپ اپنی بداعمالیوں کی سب سے بُری تشریح اور اس سے بھی بُری وضاحت کرتا ہے۔ مفتی نعمان اپنے مرحوم والد مفتی نعیم کی زندگی کے تمام گھناؤنے اعمال پر سختی سے کاربند ہو چکے ہیں، جن میں سے ایک ہر سچائی سے منہ موڑے رکھنا ہے۔ بنوریہ قبضہ گروپ نے مسجد عبدالعزیز کھڈا مارکیٹ میں ہونے والے تنازع سے بھی خود کو لاتعلق ثابت کیا ہے۔ اور اسے دس برس قبل کا واقعہ قرار دے کر اس کی اہمیت کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ جبکہ دس برس قبل کے اس واقعے سے ہی یہ ثابت ہوتا ہے کہ بنوریہ قبضہ گروپ کی کارروائیاں کوئی آج کل کی بات نہیں بلکہ یہ سالہا سال سے قبضوں ، بھتوں اور چندوں کے کھیل میں گردن گردن دھنسے ہوئے ہیں۔ مسجد کے مصری متولی حسن (جو ایک ملک کے قونصل خانے کا ملازم بھی ہے) کسی معاملے میں مفتی نعیم کے رابطے میںآئے۔ مفتی نعیم نے گھیر گھار کر اُن سے مسجد کے کا غذات لے لیے۔ ایک پوش اور بارسوخ لوگوں کے علاقے میں واقع ہونے کے باعث یہ مسجد انتہائی اہمیت کی حامل سمجھی جاتی تھی، چنانچہ بڑے چندوںاور نئے رابطوں کی لالچ میں اس مسجد کو مفتی نعیم نے حاصل کرنے کے لیے انتہائی گھناؤنے طریقے اختیا رکیے (اس کی تفصیلات اور کچھ شہادتیں عدالتی محاذ کے لیے محفوظ رکھی گئی ہے)۔ یہاں یہ نکتہ واضح کرنا مقصود ہے کہ مفتی نعمان یہاں پر ہونے والے تنازعات اور معاملات سے خود کو لاتعلق ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ مفتی نعیم نے مسجد پر قبضے کے بعدیہاں یکے بعد دیگرے مختلف امام تعینات کیے جن میں ایک مفتی نعمان خود بھی ہے۔ یہاں پر ہونے والے چندے کے معاملے میں مفتی نعیم کو کبھی کسی کے حساب پر بھی بھروسا نہیںرہا، یہاں تک کہ اُنہوں نے اپنے ہی بیٹے مفتی نعمان کو بھی یہاں سے نکال باہر کیا۔ مفتی نعمان نے جھوٹ لکھا کہ وہاں مسجد کمیٹی کی باہمی لڑائی کو جامعہ بنوریہ سے غلط جوڑا گیا۔ تمام زیر قبضہ مساجد میں ہر جھگڑے کے پیچھے بنوریہ قبضہ گروپ رہا ہے اور یہ شہادتوں اور ثبوتوں سے واضح ہیں۔ مفتی نعمان کو واضح کرنا چاہئے تھا کہ وہاں چند ماہ میں چھ سے سات امام کیسے اور کیوں بدلے گئے؟ مولانا فارس ، مولانا عبدالقیوم، مولانا احمد شیر، مولانا شمس اور مولانا عبدالسلام سمیت خود مفتی نعمان کو یہاں کون اور کیسے تعینات کرتا رہا؟ یہ امام کس نے اور کیوں لگائے؟مفتی نعمان کو واضح کرنا چاہئے تھا کہ یہاں چندہ بکس کس نے لگائے تھے، کیبن کس نے بنایا تھا؟ اور پھر یہ کیبن اور چندہ بکس رینجرز نے کیوں اُٹھا کر پھینکا تھا؟ مفتی نعمان دوسروں کی یادداشتوں کو اتنا کمزور نہ سمجھیں ۔ وہ یہاں بھی ایک پلاٹ بیچتے ہوئے اہل محلہ کے سامنے بے نقاب ہوئے اور پھر اُنہیں یہاں سے بھاگنا پڑا؟ مفتی نعمان اور اُن کی بداعمالیوں کے سیاہ قدم یہاں سے لپٹتے ہی وہ جھگڑے ختم ہو گئے جو ان کی موجودگی سے یہاں پائے جاتے تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں