میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قیمتی اراضی پر قبضہ واگزار کرنے میںسیاسی شخصیت رکاوٹ

قیمتی اراضی پر قبضہ واگزار کرنے میںسیاسی شخصیت رکاوٹ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۲ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) مئیر کراچی کا دورہ کینٹ اسٹیشن فرائض و اختیارات کی جنگ میں تبدیل ادارے کی کھربوں روپے کی قیمتی اراضی کو واگزار کرنے کیلئے مئیر نے میدان سنبھال لیا ، کینٹ اسٹیشن پر قائم باڑہ مارکیٹ مئیر کراچی کیلئے حیرانگی کا باعث ، مئیر کراچی نے کارروائی کیلئے گرین سگنل جاری کردیا ادھر قبضہ مافیا کے خلاف کاروائی کیلئے مئیر سیکرٹریٹ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی کو لینڈ گریبرز کے خلاف کارروائی کیلئے لیٹر نمبر kmc :/SD/AE/157/2024 کے تحت 21 فروری شام 6 بجے بھاری پولیس نفری طلب کر لی ، سینئر ڈائریکٹر لینڈ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے مذکورہ پلاٹ کو ادارے کی ملکیت ظاہر کردیا ، لینڈ گریبرز میں کھلبلی مچ گئی دوسری طرف مذکورہ پلاٹ پر پولیس کی بھاری نفری بھاری مشینری اور درجنوں سٹی وارڈن کی موجودگی کے بعد بھی پلاٹ پر کارروائی نہ ہوسکی کارروائی نہ ہونے کی مکمل تفصیل جرات تفتیشی سیل نے حاصل کرلی رپورٹ کے مطابق مذکورہ پلاٹ پر قبضے کے پس پشت بعض بااثر و طاقتور شخصیات کے علاوہ سرکاری شخصیات کا عمل دخل بھی بتایا جارہا ہے ، ادھر کے ایم سی کے اندرونی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مئیر کراچی مذکورہ غیرقانونی باڑہ مارکیٹ کے بنانے پر بھی سخت برہم ہیں اور اسے واگزار کرانے کیلئے انھوں نے فوری طور سخت احکامات بھی جاری کیے مگر اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن سے قبل سندھ کی ایک بااثر اور طاقتور سیاسی شخصیت کا فون آپریشن کو ملتوی یا رکوانے کا باعث بن گیا ادھر جرات کو مختلف ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کے ایم سی کے پارکنگ ٹھیکوں کا بادشاہ و بازیگر اس باڑہ مارکیٹ پر لگ بھگ 70 / 80 لاکھ روپے جھونک چکا ہے اور وہ اس پلاٹ کے عوض ماہانہ لاکھوں روپے وصول کر رہا ہے اس سارے گورکھ دھندے میں کے ایم سی کے راشی و بد دیانت افسران کا بھی مرکزی کردار سامنے آرہا ہے ، جنہوں نے بوگس و جعلی فائلیں بنا کر سہولت کاری کے عوض کروڑوں کا دھندا کیا ہوگا ، بتایا جارہا ہے کہ ان ناجائز دوکانوں کو مذکورہ ٹھیکیدار نے ماہانہ بنیادوں پر ٹھیکے پر دے رکھا ہے جس کے عوض اسے لاکھوں روپے موصول ہوتے ہیں ، سرکاری اراضی پر قبضہ مافیا کے تسلط کے باعث ایک جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی کی اربوں کی اراضی ٹھکانے لگا دی گئی تو دوسری طرف ادارے کو آمدنی کی مد میں بھی کروڑوں کا جھٹکا دیا جارہا ہے دیکھنا یہ ہے کہ مئیر کراچی اپنے فرائض منصبی عہدے اختیارات کا دفاع اور اپنے مقصد و حصول میں کامیاب ہوتے ہیں یا پھر سیاسی و سرکاری قبضہ مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہونگے ، مذکورہ پلاٹ مئیر کراچی کا کڑا امتحان ہوگا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ وہاں کی مقامی آبادی بھی اس غیرقانونی قبضے کے خلاف ہے ان کا کہنا ہے اگر مئیر کراچی اس امتحان میں سرخرو ہوئے تو یہ بڑا معرکہ سر کرنے کے مترادف عمل ہوگا یاد رہے کہ کارروائی کو مؤخر محض ایک دن کیلئے کیا گیا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں