کراچی کو وفاق کے قبضےمیں دینے پر جنگ چھڑ گئی
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) شہر قائد پر قبضے کی جنگ ایک بار پھر چھڑ گئی کراچی کو وفاق کے کنٹرول میں دینے پر مختلف سیاسی جماعتیں آہستہ آہستہ ایک پلیٹ فارم پر آ نے لگیں آرٹیکل 149(4)کے نفاذ کی گونج خاتمے کو پہنچنے لگی جی ڈی اے،پیپلز پارٹی،مسلم لیگ ن اور پی ایس پی کی مخالفت نے حکومت کو یوٹرن لینے پر مجبور کر دیا 14اگست سے قبل وزیر اعظم پاکستان کی کراچی آمد پراہم فیصلے متوقع ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں شہر قائد میں ہونے والی بارشوں کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی مچ جانے کے پیشِ نظر سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس میں حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان بھی اپنا کلیدی کردار ادا کر رہی ہے اس ضمن میں حکومتی اہم اتحادی گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کی جانب سے حکومت کے سندھ میں گورنر راج اور کراچی کو وفاق کے کنٹرول میں لینے کے فیصلے کی مخالفت کر دی گئی ہے جنہیں منانے میں وفاقی کابینہ میں شامل متعدد اراکین مکمل طور پر ناکام رہے ہیں کراچی کو وفاق کے کنٹرول میں لینے پرمختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس کے تحت مختلف علاقوں میں وال چاکنگ کے ذریعے حکومتی فیصلے کی بھر پور مذمت شروع کر دی گئی ہے آ ئندہ چند روز میں آرٹیکل149(4)سے نالاں تمام تر سیاسی جماعتوں کے ایک پیج پر آ نے کے امکانات روشن ہیں ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کے ایک پلیٹ فارم پر آ نے اور انہیں دیگر سیاسی جماعتوں کاتعاون حاصل ہونے سے قبل حکومت کی جانب سے منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی ہے جس کے تحت وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا آئندہ چند روز میں ہونے والا کراچی کا دورہ اہم تصور کیا جارہا ہے جس میں گورنر راج کی باز گشت اور کراچی کو وفاق کے کنٹرول میں لینے سے متعلق تمام تر فیصلے واپس لیے جانے کا اندیشہ ہے واضح رہے آئین پاکستان کے آرٹیکل 149کا عنوان بعض صورتوں میں صوبوں کے لیے ہدایات ہے جس میں چار ذیلی شقیں شامل ہیں پہلی شق کے تحت ہر صوبے کاعاملانہ اختیار اس طرح استعمال کیا جائے گا کہ وہ وفاق کے عاملانہ اختیار میں حائل نہ ہویا اسے نقصان نہ پہنچائے اور وفاق کا عاملانہ اختیار کسی صوبے کو ایسی ہدایات دینے پر وسعت پذیر ہوگا دوسری شق کے تحت وفاق کا عاملانہ اختیار کسی صوبے کو، اس صوبے میں کسی ایسے وفاقی قانون پر عملدر آ مد کی ہدایت دینے پر بھی وسعت پذیر ہوگا جس کا تعلق مشترکہ قانون سازی کی فہرست میں مصرحہ کسی معاملے سے ہو اور جس میں ایسی ہدایات دینے کا اختیار دیا گیا ہوتیسری شق کے تحت وفاق کا عاملانہ اختیار کسی صوبے کو ایسے ذرائع مواصلات کی تعمیر اور نگہداشت کے لیے ہدایت دینے پر بھی وسعت پذیر ہوگا جنہیں ہدایات میں قومی یا فوجی اہمیت کا حامل قرار دیا گیا ہوچوتھی شق کے تحت وفاق کا عاملانہ اختیار کسی صوبے کو ایسے طریقے کی بابت ہدایت دینے پر بھی وسعت پذیر ہوگا جس میں اس کے عاملانہ اختیار کو پاکستان یا اس کے کسی حصے کے امن یا سکون یا اقتصادی زندگی کے لیے کسی سنگین خطرے کے انسداد کی غرص سے استعمال کیا جانا ہو۔