میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مہاجروں کے حقوق کیلئے نوجوانوں کو متحد اور ایک پرچم تلے جمع ہونا پڑیگا، آفاق احمد

مہاجروں کے حقوق کیلئے نوجوانوں کو متحد اور ایک پرچم تلے جمع ہونا پڑیگا، آفاق احمد

ویب ڈیسک
جمعه, ۹ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ مہاجروں کے حقوق کے لئے نوجوانوں کو متحد اور ایک پرچم تلے جمع ہونا پڑیگا، کراچی کو تعلیم کے شعبے میں پیچھے دھکیلنے کی ہمیشہ سازش کی گئی ہے، میٹرک بورڈ کے امتحانات میں بدنظمی شہر کے نظام تعلیم تباہ کرنے کی سازش ہے۔ تین کروڑ کی آبادی کے لئے صرف تین ہزار جبکہ 16 لاکھ کی آبادی کے لئے چار ہزار اسکول ہیں، یہ مہاجر دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے، یہاں سندھ سے لوگوں کو لا کر قابل لوگوں کے سروں پر بیٹھا دیں تو کیا ہوگا، جعلی ڈومیسائل پر کراچی میں نوکریاں دی گئیں۔ عدالتی نظام میں بھی اصلاح کی اشد ضرورت ہے۔ ناانصافی سندھ حکومت کررہی ہے شکایت کس سے کریں ، آج قوم متحد ہوجائے تو تمام مسائل حل ہونگے جب تک ایک نہیں ہونگے ہم اپنے فیصلے نہیں منوا سکتے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آفاق احمد نے تمام مہاجر نوجوانوں کو متحد ہونے اور ایک پرچم تلے جمع ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ مہاجروں کے حقوق کے لئے نوجوانوں کو ایک ہونا پڑیگا۔سب مہاجروں کا ایک پلیٹ فارم ہوگا جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے ۔ ظلم زیادتیاں کب تک برداشت کی جائیں گی، آج قوم متحد ہوجائے تو تمام مسائل حل ہونگے جب تک ایک نہیں ہونگے ہم اپنے فیصلے نہیں منوا سکتے۔ مرتضی وہاب کی ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کو خوش آمدید کہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں جو میٹرک بورڈ، کے تحت ہونے والے امتحانات میں انتہائی بد انتظامی تھی، اسکی وجہ سے طلبا سمیت انکی فیملیز کو مسائل سے گزرنا پڑا۔یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا گیا ۔اس بات کا یقین ہوتا ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں کے تعلیمی نظام تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایسے علاقوں میں امتحانی مراکز قائم کیے گئے جہاں سے ایک عام آدمی کا گزر ہوتو وہ بھی اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتا ہے یہ سب کچھ ایک منظم سازش کے تحت ہورہا ہے ۔ اس شہر کو تعلیم کے شعبے میں پیچھے دھکیلنے کی ہمیشہ سازش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرک بورڈ کے امتحانات میں بدنظمی شہر کے نظام تعلیم تباہ کرنے کی سازش ہے ناانصافی سندھ حکومت کررہی ہے شکایت کس سے کریں ۔ میٹرک بورڈ کے امتحانات میں طلبہ وطالبات کے ساتھ اہلخانہ بھی اذیت کا شکار رہے۔ یہ سب کچھ شہر کا نظام تعلیم تباہ کرنے کی سازش ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں