میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کے الیکٹرک کیخلاف حکومت اور اپوزیشن یک زبان

کے الیکٹرک کیخلاف حکومت اور اپوزیشن یک زبان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ، اوور بلنگ اور عوامی شکایات پر حکومت اور اپوزیشن کے الیکٹرک کیخلاف یک زبان ہو گئے جب کہ پیپلزپارٹی نے کے الیکٹرک کیخلاف کارروائی کے لیے حکومت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کر دیا۔شدید گرمی میں کے الیکٹرک کی جانب سے اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، لاک ڈاؤن میں اوور بلنگ اور دیگر عوامی شکایات پر قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر آ گئے۔حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے بدترین صورتحال پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔کراچی میں لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک سے متعلق بحث پر ایم کیوایم کے رکن اسامہ قادری نے کہا کہ 80فیصدرقوم کراچی کے لوگ کے الیکٹرک کو ادا کرتے ہیں، کراچی کے لوگ اسلام آبادمیں دھرنادینے کی بات کررہے ہیں، کے الیکٹرک کے26 فیصدشیئروفاق کے پاس ہیں، کیا فیڈریشن کا کے الیکٹرک پراتنا اختیارنہیں ہے؟تحریک انصاف کے رکن فہیم خان نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کے الیکٹرک کی غنڈہ گردی جاری ہے ، کے الیکٹرک کے مد مقابل کوئی دوسری پاورکمپنی لائی جائے۔پیپلزپارٹی کے رکن نوید قمر نے کے الیکٹرک کیخلاف حکومت کی غیرمشروط حمایت کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے الیکٹرک کیخلاف اقدامات کرے ہم ساتھ دیں گے، کے الیکٹرک کیساتھ معاہدہ پیپلزپارٹی دورسے پہلے ہواتھا، کے الیکٹرک کے رویے کی مذمت کرتے ہیں،حکومت قدم اٹھائے ساتھ ہیں۔رکن اسمبلی آغا رفیع نے کہا کہ اسپیکرصاحب آپ کراچی کے عوام کیلیے رولنگ دیں، کے الیکٹرک کوبلائیں اوران سے جواب پوچھا جائے جب کہ مسلم لیگ ن کے ایاز صادق نے کہا کہ کے الیکٹرک نے اربوں دینے ہیں، معاملہ پرکمیٹی بنائی جائے۔ن لیگ کے احسن اقبال نے کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر ہوتا تھا آج وہاں بجلی نہیں ہے، کراچی میں لوڈشیڈنگ سے لوگ پریشان ہیں،ایوان نوٹس لے، ایوان سے خصوصی کمیٹی بنائیں جوکراچی کے مسائل کا حل نکالے، کراچی میں بجلی،پانی کے مسائل پرخصوصی کمیٹی بنانی چاہیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں