میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وکی لیکس کی ایک بار پھر ٹوئٹ ‘امریکا اور برطانیہ نے نادرا کاریکارڈچرالیا

وکی لیکس کی ایک بار پھر ٹوئٹ ‘امریکا اور برطانیہ نے نادرا کاریکارڈچرالیا

ویب ڈیسک
جمعه, ۹ جون ۲۰۱۷

شیئر کریں

ہمیں اسلام آباد میںامریکی سفارت خانے کی 2009 کی ایک کیبل سے پتہ چلاہے کہ گیلانی اور رحمان ملک نے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا ریکارڈ امریکا کو دینے کی پیشکش کی تھی،حکمرانوں کے احتساب کے موقع پر وکی لیکس کی یاددہانی ٹوئیٹ
برطانیہ میںایک فرنٹ کمپنی انٹرنیشنل آئیڈنٹیٹی سروسز قائم کرکے تمام پاکستانیوں کا ڈیٹا جمع کرنے کے حوالے سے کنسلٹنٹ کے طورپر اس کی خدمات حاصل کی گئی تھیں،جولین اسانج کا4سال قبل عمران خان سے ملاقات میں انکشاف
حکومت وکی لیکس کے ان انکشافات اور انتباہات کی مکمل چھان بین کرائے اور نادرا کے ریکارڈ کو زیادہ محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کے ساتھ ہی پاکستانی عوام کا ڈیٹا امریکا اور برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ شیئر کرنے والے عناصر کے خلاف بھی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے،تجزیہ کار
ایچ اے نقوی
وکی لیکس کی ایک ٹوئٹ ریمائنڈر میں ایک دفعہ پھر یہ دعویٰ کیاگیاہے کہ امریکا اور برطانیہ نے نادرا کاریکارڈچرالیاہے،مقامی انگریزی اخبار میں شائع ہونے ایک خبر کے مطا بق وکی لیکس نے نیشنل سیکورٹی ایجنسی کے حوالے سے انکشافات کے سلسلے میں ایک دفعہ پھر یاد دہانی کرائی ہے کہ امریکا اور برطانیہ نے پاکستانی شہریوں کی شناخت سے متعلق نادرا کا ریکارڈ چرالیا ہے۔
اخبار کے مطابق وکی لیکس کے اس ٹوئٹ میں کہاگیاہے کہ ہمیں اسلام آباد میںامریکی سفارت خانے کی 2009 کی ایک کیبل سے پتہ چلاہے کہ اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور وزیر داخلہ رحمان ملک نے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا ریکارڈ امریکا کو دینے کی پیشکش کی تھی۔اخبار کے مطابق وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے2013 میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ساتھ ملاقات کے دوران انھیں یہ بات بتائی تھی۔
جولین اسانج نے انکشاف کیاتھا کہ برطانیہ میںایک فرنٹ کمپنی انٹرنیشنل آئیڈنٹیٹی سروسز قائم کرکے تمام پاکستانیوں کا ڈیٹا جمع کرنے کے حوالے سے کنسلٹنٹ کے طورپر اس کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔جولین اسانج نے عمران خان کے ساتھ ملاقات میں کہاتھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ پاکستان کے تمام عوام کی ڈیٹابیس رجسٹری پاکستان کی قومی دولت ہے اور اسے چرالیاگیاہے۔اخبار کے مطابق ٹوئٹ میںادارے نے اس انٹرویو کاپورا متن شیئر کیاہے اور لکھاہے کہ اگر کل کلاں این ایس اے کی یہ رپورٹ درست ثابت ہوتی ہے تو یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہوگی کہ امریکا اور برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسی ایم آئی 5 نے پاکستان کے تمام ووٹرز کو چرانے کیلئے ایک فرنٹ قائم کردیاہے۔ جولین اسانج کے انکشاف پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے اس عمل کو پاکستان کی تاریخ کاشرمناک ترین دور قرار دیاتھا اور کہاتھا کہ کسی بھی ملک کے حکمرانوں نے اپنے ذاتی مفادات کیلئے عوام کو اتنا بڑا دھوکہ نہیں دیاہوگا جو اس وقت کے حکمراں دے رہے تھے اور اس کاسبب یہ ہے کہ ان سب کے بیرون ملک اکائونٹس ہیں۔ان لوگوں نے بیرون ملک اپنی دولت جمع کررکھی ہے اور یہ اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ یہ دولت کیسی ہے اور کیسے حاصل کی گئی ہے؟۔عمران خان کاکہناتھا کہ امریکا کو ان اکائونٹس کے بارے میں پورا پورا علم ہے اور امریکی رہنما یہ جانتے ہیں کہ یہ ناجائز دولت ہے اور یہ رقم پاکستان سے لوٹ کر وہاں بھیجی گئی ہے۔
جولین اسانج کے حوالے سے ظاہر کئے جانے والے کیبل میں اس وقت کے پاکستان کے وزیر داخلہ رحمان ملک کے حوالے سے یہ لکھاگیاتھا کہ رحمان ملک نے امریکا کے ہوم لینڈ سیکورٹی کے وزیر جینٹ نیپولیٹین سے کہاتھا کہ ان کی وزارت نے پاکستان سے امریکا اور کینیڈا جانے والے تمام مسافروں کے نام اور دیگر تفصیلات کے ممکنہ تبادلے کے حوالے سے قانونی صورتحال کاجائزہ لینے کی ہدایت کردی ہے۔
جولین اسانج کے اس کیبل میں یاددہانی کرائی گئی ہے کہ اس طرح پاکستان کی سابق حکومت کے ایک اہم وزیر کے توسط یا قریبی تعاون سے پاکستانی عوام کی تمام تفصیلات امریکا اور برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے پاس پہنچ چکی ہیں اور اب امریکا یا برطانیہ جب چاہے پاکستا ن کے کسی بھی شہری کے ریکارڈ کو استعمال کرتے ہوئے اسے اپنے مقاصد کیلئے کام کرنے پر مجبور کرنے کیلئے اسے بلیک میل بھی کرسکتے ہیں۔
اگرچہ ابھی تک حکومت کی جانب سے وکی لیکس کی جانب سے یاددہانی کیلئے کی گئی اس ٹوئٹ یا انتباہ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے سرکاری طورپرکسی ردعمل کا اظہار نہیں کیاگیاہے اس لئے وثوق سے یہ نہیں کہاجاسکتاکہ وکی لیکس کے اس دعوے میں کتنی صداقت ہے اور یہ کہ ایسا ہوابھی ہے یانہیں لیکن عوامی حلقوں میں اس انکشاف کے بعد کھلبلی مچی ہوئی ہے اور ہر ایک خود کو غیر محفوظ تصور کرنے لگا ہے ۔
موجودہ صورت حال میں ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت وکی لیکس کے ان انکشافات اور انتباہات کی مکمل چھان بین کرائے اور نادرا کے ریکارڈ کو زیادہ محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کے ساتھ ہی پاکستانی عوام کا ڈیٹا امریکا اور برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ شیئر کرنے والے عناصر کے خلاف بھی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے جس کے ارکان ایک مختصر مدت کے اندر ان تمام معاملات اور الزامات کی چھان بین کے بعد رپورٹ پیش کرے تاکہ یہ پاکستانی عوام کے ڈیٹا کی اس چوری یا برضا ورغبت غیر ملکی ایجنسیوں کو اس کی منتقلی کی وجہ ہے ملک کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگایاجاسکے،اور پاکستانی عوام کی تفصیلات کو زیادہ محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کئے جاسکیں۔
امید کی جاتی ہے کہ ارباب اختیار خاص طورپر ہماری وزارت داخلہ اور خارجہ وکی لیکس کی اس مبینہ ٹوئٹ کی صداقت معلوم کرنے کی کوشش کریں گی اور پاکستانیوں کے ڈیٹابیس کی امریکا اور برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حوالے سے کئے جانے کے فیصلے کے اسباب اور اس کے مضمرات کے بارے میں عوام کو اعتماد میں لینے اور انھیں صحیح صورت حال سے آگاہ کرنے کیلئے فوری اقدام کریں گی تاکہ اس ٹوئٹ کی وجہ سے پریشان ہوجانے والے پاکستانی عوام کو اطمینان نصیب ہوسکے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں