میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کی گرفتاری پراحتجاج، شارع فیصل میدان جنگ بنی رہی

عمران خان کی گرفتاری پراحتجاج، شارع فیصل میدان جنگ بنی رہی

ویب ڈیسک
منگل, ۹ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان کے احتجاج کی وجہ سے شارع فیصل میدان جنگ بنی رہی، مشتعل مظاہرین نے تین ٹرک، رینجرز اور ٹریفک پولیس کی چوکی کو نذر آتش کردیا، ہنگامہ آرائی کے دوران ایک درجن پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے، رہنما پی ٹی آئی علی زیدی اور شاہنواز جدون کو گرفتار کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے خلاف دیگر شہروں کی طرح کراچی میں شارع فیصل پر نرسری کے قریب پی ٹی آئی کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔اس موقع پر مشتعل افراد کی جانب سے شارع فیصل کے دونوں ٹریک بند کر دیئے گئے جس کی وجہ سے ایئر پورٹ جانے اور آنے والے دونوں سڑکوں پر ٹریفک معطل ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگنے سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔دوران احتجاج نامعلوم افراد کی جانب سے گاڑیوں پر پتھرائو کیا گیا اور ڈنڈے بھی برسائے گئے جبکہ ہنگامہ آرائی کے دوران واٹر بورڈ کے 2 ٹرکوں ، قیدیوں کو لے جانے والے ٹرک، رینجرز اور ٹریفک پولیس چوکی کو بھی نذر آتش کر دیا گیا، مشتعل مظاہرین نے ریڈ لائن بس پر بھی پتھرائو کر کے اس کے شیشے چکنا چور کر دیے اور ٹائروں سے ہوا نکال دی۔ہنگامہ آرائی کے دوران نامعلوم افراد نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کردیں اورٹائر نذر آتش کیے، اس دوران وہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں نعرے لگاتے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے رہے۔اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر پتھراو کیا گیا اور ان پرلاٹھی اورڈنڈے بھی برسائے گئے جس کے نتیجے میں ایک درجن کے لگ بھگ اہلکار زخمی ہوگئے۔احتجاج کے دوران بدترین ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے شہریوں نے بتایا کہ پولیس کے ناقص اقدامات کی وجہ سے شارع فیصل میدان جنگ بن گیا اور انہیں شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑا۔پولیس کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کے بعد کسی بھی ردعمل اور غیر معمولی صورتحال پر قابو پانے کے سلسلے میں انتہائی غفلت اور لاپروائی کا مظاہرہ کیا گیا جس کا خمیازہ ہزاروں شہریوں کو بدترین ٹریفک جام کی صورت میں بھگتنا پڑا۔مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج ، شیلنگ اور واٹر کینن کا بھی بے دریغ استعمال کیا گیا ، مظاہرین پولیس کی ناقص حکمت عملی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شارع فیصل نرسری سے ایف ٹی سی بلڈنگ تک پہنچ گئے جس پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی۔شارع فیصل پر کئی گھنٹے ٹریفک معطل ہونے کی وجہ سے صدر، میٹرو پول ، فوارہ چوک ، آرٹس کونسل چوک ، ریگل چوک ، شارع قائدین ، طارق روڈ سمیت ملحقہ علاقوں میں بدترین ٹریفک جام رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں دکھائی دیں، اس دوران شہریوں کو گاڑیوں کا ایندھن ختم ہونے پر بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔دریں اثنا پولیس نے کالا پل سی ایس ڈی کے قریب سے پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور سابق وفاقی وزیرعلی زیدی کو حراست میں لے کر سیفد رنگ کی ویگو گاڑی میں بٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔علی زیدی کی گرفتاری سے متعلق موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں انھیں پولیس کی حراست میں لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔علاوہ ازیں پولیس نے پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی شاہ نواز جدون کو ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد صدر تھانے کے باہر رینجرز کی سیکیورٹی تعینات کردی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں