حیدرآباد میں کشیدگی، متحدہ ، تحریک انصاف کارکنان گتھم گتھا،9 افراد زخمی
شیئر کریں
(رپورٹ/شاہنواز خاصخیلی) حیدرآباد میں بڑا اپ سیٹ، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار نے ایم کیو کے حلق سے صوبائی اسمبلی کی نشست چھین لی،پی ایس 63 پر ریحان راجپوت نے کامران شفیق کو 29 ہزار لیڈ سے شکست دے دی، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کارکنان میں تصادم،9افراد زخمی۔ پولیس اور رینجرز نے صورتحال پر کنٹرول کیا، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے صوبائی حلقہ پی ایس 63 حیدرآباد 4 پر بڑا اپ سیٹ ہوگیا ہے، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار ریحان راجپوت نے ایم کیو ایم امیدوار کامران شفیق کو 29 ہزار کی لیڈ سے شوکت دے کر ایم کیو ایم کے حلق سے سیٹ چھیننے میں کامیاب ہوگیا ہے، پی ایس 63 کے جاری کردہ سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار ریحان راجپوت نے 40306 ووٹ کے ساتھ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی جبکہ اس کے مد مقابل ایم کیو ایم امیدوار کامران شفیق 11844 ووٹ لے سکا جبکہ پیپلزپارٹی امیدوار صنم تالپور 7025 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہی، حلقہ پی ایس 63 لطیف آباد کے مختلف یونٹس اور سٹی کے کچھ علاقوں پر مشتمل ہے جسے ایم کیو کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، رات دیر تک انتخابی نتائج جاری نہ کرنے پر دوپہر کے قریب سینکڑوں ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کارکنان نے لطیف آباد یونٹ نمبر 3 کے پبلک اسکول میں قائم رٹرنگ آفیس داخل ہوگئے جس پر پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر لاٹھی چارج کیا اور کارکنان کو باہر نکالا، دوران گنتی ایم کیو ایم امیدوار و کارکنان اور تحریک انصاف کے امیدوار و کارکنان بھی گتھم گتھا ہوگئے ، جنہیں وہاں موجود لوگوں نے چھڑایا ، حالات خراب ہونے پر ایس ایس پی حیدرآباد اور ڈپٹی کمشنر حیدرآباد بھی پبلک اسکول پہنچ گئے ، پولیس اور رینجرز کے بھاری نفری نے پبلک اسکول کو گھیرے میں لے لیا ، رات دیر تک ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے کارکنان موجود رہے اور نعربازی کرتے رہے، رات دیر سے پبلک اسکول کے باہر موجود ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کارکنان میں جھگڑا شروع ہوگیا ، جس دوران شدید فائرنگ کی گئی، فائرنگ سے دو شخص زخمی ہونے کے اطلاعات ہیں، ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے فائرنگ کرنے کے الزام میں ایم کیو ایم کا ایک کارکن بھی گرفتار کرلیا ہے ، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے پہنچ کر حالات پر کنٹرول کیا ۔