ہم گرین سگنل کے انتظارمیں ہوتے توگھربیٹھتے ، مولانا فضل الرحمن
شیئر کریں
پی ڈی ایم کے صدر و قائد جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اپنی ذات کیلئے نہیں ملک کو بچانے کیلئے ووٹ مانگ رہے ہیں، ووٹ عوام کا حق ہے جسے ایمانداری سے لوٹائیں گے، ساڑھے تین سال میں نااہل حکمرانوں کی نالائقی کھل کر سامنے آگئی ہے، ملکی معیشت کا جنازہ نکال دیا گیا،ہم سے تو بنگلہ دیش، سمیت ٹوٹے پھوٹے افغانستان کی معیشت مستحکم ہے ، ڈیرہ اسماعیل خان کی سیاست سنجیدگی کی سوچ کی ہے جس نے مفتی محمود جیسے لیڈر پیدا کئے ، ہمارے مقابلے میں ان لوگوں کو لایا گیا جن کا نام لیتے ہوئے مجھے شرم آتی ہے، جسطرح عمران خان نے پاکستان کی کشتی ڈبوئی یہاں کے جعلی نمائندے ڈیرہ کو ڈبو رہے ہیں، پاکستان کو ڈوبنے دیں گے نہ ڈیرہ کو، حکمران ملک کو امریکی کالونی بنانا چاہتے ہیں، ان کے ناپاک عزائم کیخلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے،مسئلہ کفیل نظامی کا نہیں ہے،عوام فیصلہ کریں کہ بلے کو ووٹ دیکر ملک کو تباہ کرنا ہے یا کتاب کو ووٹ دیکر ملک کو آباد کرنا ہے۔؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کے جی پی او چوک پر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مرکزی امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبونکے نام پر ووٹ خریدے جارہے ہیں، کروڑوں روپے ضمانت کے طور پر رکھوائے جارہے ہیں، مفتی محمود ہسپتال گومل یونیورسٹی گومل میڈیکل کالج ڈیرہ میں لائے، لفٹ کینال منصوبہ لائے، کس سے کونسی ضمانت رکھوائی، ہم اسی ویژن کو آگے لے جارہے ہیں، لفٹ کینال منصوبے کی منظوری کرائی، اسے کس نے روکا؟۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میںمفتی محمود ہسپتال، سول ہسپتال کی اپگریڈیشن ، گومل زام، ٹانک زام، زرعی یونیورسٹی جیسے منصوبے دیئے، دامان سمیت کس نے ہمیں ووٹ دینے کیلئے ہم سے کوئی ضمانت مانگی، میٹرک تک مفت تعلیم کے وعدے کے تحت پرائمری سے انٹرمیڈیٹ تک مفت تعلیم اور کتابیں دیں، بعد کی حکومتیں اس کو جاری نہ رکھ سکیں۔ہم نے اپنے دور حکومت میں فیصلہ کیا تھا کہ تمام اضلاع میں اے گریڈ ہسپتال بنائیں گے اور 12اضلاع میں یہ منصوبے مکمل کئے، آج ہسپتالوں میں ایک روپے کی ادویات تک نہیں ملتیں، انہوں نے کہا کہ خدمت خلق شریعت کا حصہ ہے، سیاست کی طرح خدمت خلق بھی انبیا کی میراث ہے جسے کاروبار بنا دیا گیا،سیاست کاروبار نہیں نظریئے کا نام ہے، ووٹ کیلئے رشوت دینا ملکی سیاست کا جنازہ نکالنے کے مترادف ہے۔مسئلہ کفیل نظامی کا نہیں ہے،یہ ہمارا برخوردار ہے، بلے کو ووٹ دیکر ملک کو تباہ کرنا ہے یا کتاب کو ووٹ دیکر ملک کو آباد کرنا ہے۔آج اس اجتماع سے پیغام لیکر گھر گھر، گلی گلی اور ہر چوک و بیٹھک پرجائیں اور لوگوں کو سمجھائیں کہ فیصلے کااختیار آپ کے ہاتھ میں آیا ہے تو آپ کے ہاتھ نہیں کانپنے چاہئیں، اللہ تعالی ہمیں پاکستان کو بچانے کی توفیق دے، ہم خطے کی بقا اور روشن مستقبل کیلئے آپ کے پاس آئے ہیں انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے کنٹرول میں دے دیا گیا ہے اب یہ پارلیمنٹ یا کسی ادارے کو جواب دہ نہیں۔