کورنگی میں سندھ پولیس کی مدد موت کا پیغام بن گئی
شیئر کریں
کورنگی میں شہریوں کو ڈاکو سمجھ کر فائرنگ کرنے پر 6 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے مقابلہ جعلی معلوم ہوتا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں سندھ پولیس کی مدد موت کا پیغام بن گئی، ڈاکوؤں سے لٹنے والے شہری پولیس کی ہی گولیوں کانشانہ بن گئے، کورنگی میں عطااللہ، اپنے بھائی ثنا اللہ، بھانجے قیصر اور مزدور خضر کے ساتھ کام سے فارغ ہو کر گھر جارہا تھا کہ راستے میں ڈاکوؤں نے لوٹ لیا۔جائے واردات پر پہنچنے والی پولیس نے شہریوں کو ہی ڈاکو سمجھ کر گولیوں چلا دی، جس سے عطا اللہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، مقتول کے بھائی اور بھانجے سمیت تین افراد زخمی ہوئے۔زخمیوں کا کہنا ہے کہ ڈاکو لوٹ کرفرارہوگئے تھے اس کے بعد گولیاں چلناشروع ہوئی، اہلخانہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے ڈاکو سمجھ کرگولیاں چلائی ،کیا کوئی ڈاکو فون کرکے بلائے گا؟ پولیس ایک زخمی کو تھانے بھی لے گئی۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں مقابلہ مشکوک معلوم ہوتاہے، فائرنگ سے جاں بحق شخص سے کوئی ہتھیار نہیں ملا، عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں چھ اہلکاروں کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔حکام نے کہا ہے کہ پولیس نے زیرحراست چھ اہلکاروں کے ہتھیار فارنزک کیلئے جمع کرلئے ہیں۔ جبکہ چار اہلکاروں نے فائرنگ کرنے سے انکار کیا، جائے وقوع سے تین خول ملے ہیں،شفاف تحقیقات کیلئے ایس پی لانڈھی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔خیال رہے کراچی میں مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں گولیاں لگنے سے ایک شہری جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے تھے۔