میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سی پیک متنازع علاقے سے گزر رہا ہے، امریکا

سی پیک متنازع علاقے سے گزر رہا ہے، امریکا

منتظم
اتوار, ۸ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

ہم انسدادِ دہشگردی کے حوالے سے چین کے ساتھ کام کر سکتے ہیں،امریکی وزیردفاع کی گفتگو
ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کو آگاہ کیا ہے کہ اسے بھی اس بات کا یقین ہے کہ پاک،چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ متنازع علاقے سے گزر رہا ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق امریکی سیکریٹری دفاع جمیز میٹس اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈانفورڈ سینیٹ اور ہاؤس آرمڈ سروسز پینل کے سامنے پیش ہوئے اور قانون سازوں کو پاک ،افغان خطے کی موجوہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔امریکی سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتایا کہ چین کا منصوبہ ون بیلٹ ون روڈ (جس میں سی پیک بھی شامل ہے) متنازع علاقے سے گزر رہا ہے اور میرے خیال میں اس طرح سے وہ خود ہی اپنی کمزوری کو ظاہر کر رہا ہے۔امریکی سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نے کہا کہ امریکا ’ون بیلٹ ون روڈ‘ کی مخالفت کرتا ہے کیونکہ دنیا بھر میں کئی سڑکیں اور گزرگاہیں موجود ہیں تاہم کسی بھی قوم کو ون بیلٹ ون روڈ پر اپنی من مانی نہیں کرنی چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے اس منصوبے کی مخالفت کی وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستان سے گزرنے والے اس منصوبے کا ایک حصہ متنازع علاقے سے ہوکر گزرے گا۔امریکی سیکریٹری دفاع نے مزید کہا کہ ہم انسدادِ دہشگردی کے حوالے سے چین کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ امریکا کو چین کے بارے میں کسی بھی ابہام میں نہیں رہنا چاہیے کیونکہ حکمت عملی کے تحت ہمیں چین کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے، جہاں ہمارا خیال ہے کہ جس راستے پر وہ چل رہے ہیں، وہ غیر فعال ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں