میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قطر کی ہٹ دھرمی دہشت گردوں سے تعلقات کی عکاس ہے،عرب ممالک

قطر کی ہٹ دھرمی دہشت گردوں سے تعلقات کی عکاس ہے،عرب ممالک

منتظم
هفته, ۸ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

اگلے مرحلے میں قطر کے خلاف مناسب وقت پر مزید سیاسی، اقتصادی اور قانونی اقدامات کریں گے،مشترکہ بیان
ریاض(ویب ڈیسک)سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے متفقہ طور پرقطرکی طرف سے دہشت گردی کی معاونت کی روک تھام کے مطالبات کا جواب مسترد کردیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چاروں عرب ممالک نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ قطر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہا ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ دوحہ کے دہشت گرد تنظیموں کیساتھ گہریمراسم ہیں۔ امیر کویت الشیخ صبح الاحمد الجابر الصباح کے توسط سے قطر کی طرف سے ملنے والے جواب پر چاروں عرب ممالک نے قطر کا جواب مسترد کردیا ہے۔قطر کا بائیکاٹ کرنے والے چاروں عرب ملکوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ’قطر کی ہٹ دھرمی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ دوحہ کے دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ گہرے تعلقات قائم ہیں ‘ بیان میں خلیجی بحران کے حل کی سفارتی کوششوں کی ناکامی کی تمام ذمہ داری قطر پرعاید کی گئی ہے اور کہا ہے کہ دوحہ نے برادر ملک کویت کی ثالثی کی مساعی کا بھی احترام نہیں کیا ہے۔مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ دوحہ کا بائیکاٹ کرنے والے ملک اگلے مرحلے میں قطر کے خلاف مناسب وقت پر مزید سیاسی، اقتصادی اور قانونی اقدامات کریں گے تاکہ خطے کے عوام کے حقوق کا تحفظ، استحکام اور ان ملکوں کے مفادات کے حصول کے ساتھ قطر کی معاندانہ سرگرمیوں کو روکا جاسکے۔بیان میں کہا گیا کہ عرب ممالک کی طرف سے قطر سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کاحصہ بنتے ہوئے دہشت گردوں کی مالی مدد کرنے اور انہیں پناہ دینے کا سلسلہ بند کرے۔ قطر کو اپنا قبلہ درست کرنے کے لیے موقع فراہم کیا گیا مگر اس نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ قطری حکومت اپنی عوام کے مفادات اور امنگوں کے برعکس کام کررہی ہے۔ قطری قوم خلیجی اور عرب دنیا کا جزو ہے مگردوحہ حکومت کسی اور راستے پر چل رہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں