میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مذاکرات صرف طاقتور وں سے کروں گا ، عمران خان کادوٹوک اعلان

مذاکرات صرف طاقتور وں سے کروں گا ، عمران خان کادوٹوک اعلان

ویب ڈیسک
هفته, ۸ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ صرف طاقتور وں سے بات کروں گا ، مجھے ڈیتھ سیل والی چکی میں رکھا گیا ہے ، جیل میں کوئی رعایت یا سہولت نہیں مانگی، جیل میں ہوں ٹوئٹ نہیں کرسکتا، وکلا کو ٹوئٹ کی ہدایات کرتا ہوں،جس ملک میں استحکام نہیں ہوگا سرمایہ کاری نہیں آئے گی، موجودہ بجٹ میں مہنگائی کی شرح مزید بڑھے گی ملک کے قرضے بڑھتے جائیں گے ، اسی وجہ سے پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ نہیں بنی۔تفصیلات کے مطابق 190ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ حمود الرحمن کمیشن بنانے کے دو مقاصد تھے ان میں سے ایک یہ کہ ایسی غلطی دوبارہ نہ دہرائی جائے ، کمیشن نے اپنی رپورٹ میں جنرل یحییٰ کو ذمہ دار ٹھہرایا کہ اس نے سب کچھ اپنی طاقت کیلئے کیا اور آج ملک میں دوبارہ وہی کچھ دہرایا جارہا ہے جس سے معیشت بیٹھ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں ساڑھے تین سال میں نیب نے ساڑھے 4سو ارب روپے جمع کئے ، اب گیارہ سو ارب مزید جمع ہونے تھے لیکن نیب ترامیم کے باعث ایک دفعہ تین لاکھ دوسری دفعہ ڈیڑھ کروڑ روپے جمع ہوئے ، نیب ترامیم کی وجہ سے ملک کا 11سو ارب روپے کا نقصان ہوا جو ملک گھٹنوں کے بل ہو وہ اتنے نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے لوگ ہمارے ہیروز ہیں، ایف آئی اے میرے خلاف جھوٹا سائفر کیس بنانے پر مجھ سے پہلے معافی مانگے ، ملک میں سیاسی انتقام جاری ہے ، ایف آئی اے کو صرف وکلا ء کی موجودگی میں جواب دوں گا ۔سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے سوال پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے مشرف دور میں بھی شوکت عزیز سے مذاکرات نہیں کیے ، مشرف کے نمائندے سے مذاکرت کئے تھے جہاں طاقت موجود تھی ان ہی سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات صرف ان سے کروں گا جو طاقتور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14مئی 2023 کو پنجاب الیکشن کی میٹنگ کے دوران بھی (ن) لیگیوں نے کہا جنرل عاصم منیر الیکشن نہ کرانے کا فیصلہ کرچکے ہیں، جسٹس بندیال کے کہنے پر ہم نے انتخابات پر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیے ، قانون کے مطابق 90دن میں الیکشن ہونے تھے لیکن جسٹس بندیال اپوزیشن کے ہتھکنڈوں کے دبائو میں آگئے ۔سوشل میڈیا پوسٹ کے بارے میں سوال پر بانی پی ٹی آئی نے کہا میں جیل میں بیٹھ کر ویڈیو کیسے پوسٹ کرسکتا ہوں؟ لیکن میں اس ٹوئٹ کو اون کرتا ہوں لیکن جو ویڈیو پوسٹ کی گئی وہ نہیں دیکھی اس پر بات نہیں کروں گا،میں ٹوئٹ کرنے کا صرف وکلاء کو بتاتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ڈیتھ سیل والی چکی میں رکھا گیا ہے ، جیل میں کوئی رعایت یا سہولت نہیں مانگی، میں شکایت نہیں کرتا اور چوں چوں کرنے والا نہیں ہوں، میرے پاس ایکسر سائز مشین کے سوا کوئی سہولت موجود نہیں، روم کولر ساری چکیوں میں لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری کے ساتھ ملاقاتوں کا تانتا بندھا ہوتا تھا، مجھے وکلا اور فیملی کے ساتھ آدھا آدھا گھنٹہ ملاقات دی جاتی ہے جس ملک میں استحکام نہیں ہوگا سرمایہ کاری نہیں آئے گی، موجودہ بجٹ میں مہنگائی کی شرح مزید بڑھے گی ملک کے قرضے بڑھتے جائیں گے ، اسی وجہ سے پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ نہیں بنی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں