میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایران میں پارلیمنٹ ‘ مزار خمینی پر خودکش حملے ‘13افراد ہلاک ‘ 42زخمی

ایران میں پارلیمنٹ ‘ مزار خمینی پر خودکش حملے ‘13افراد ہلاک ‘ 42زخمی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۸ جون ۲۰۱۷

شیئر کریں

تہران/ اسلام آباد (مانیٹرنگ + ایجنسیاں) ایران کی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر فائرنگ اور خودکش دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہوگئے ہیں، جبکہ حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں 4 مسلح حملہ آوروں نے پارلیمنٹ میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گارڈز سمیت متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ ایرانی رکن اسمبلی نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چار مسلح افراد نے اسمبلی کی حفاظت پر تعینات گارڈ کو گولی مارنے کے بعد ارکان اسمبلی کو یرغمال بنانے کی کوشش کی۔ تاہم سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں کو گھیرے میں لے لیا۔ فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ اس دوران ایک حملہ آور نے اسمبلی کی چوتھی منزل پر اپنے آپ کو دھماکے سے اڑادیا جب کہ دیگر فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔پارلیمنٹ پر حملے کے دوران ہی تہران کے جنوبی علاقے میں واقع آیت اللہ خمینی کے مزار پر خاتون سمیت 2 حملہ آوروں نے دھاوا بولا۔ ان میں سے ایک نے زائرین پر فائرنگ کی جبکہ خاتون نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا۔ سیکورٹی اہلکاروں سے جھڑپ میں دوسرا حملہ آور بھی مارا گیا۔ اس کے علاوہ سیکورٹی اہلکاروں نے مزار سے ایک بم کو ناکارہ بھی بنایا ہے۔ایرانی سرکاری میڈیا نے امدادی محکمے کے سربراہ پیرحسین قلیوند کے حوالے سے بتایا کہ دونوں حملوں میں 13 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہوئے۔واقعے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی اس کے سپاہیوں نے انجام دی۔واضح رہے کہ ایران میں کالعدم تنظیم جند اللہ کافی فعال ہے تاہم داعش کی جانب سے ایران میں یہ پہلی کارروائی قرار دی جارہی ہے۔ایران میں پاکستانی سفارتخانے نے کہاکہ دہشت گردانہ واقعات قابل مذمت ہیں ۔ایران میں موجود پاکستانی شہریوں کی خیریت کے حوالے سے سفارتخانے کا کہنا ہے کہ مزار امام خمینی پربھی کسی پاکستانی کونقصان پہنچنے کی اطلاع نہیں۔پاکستان کے تمام سفارتکاراورعملہ بھی بالکل خیریت سے ہیں، مقامی سیکیورٹی فورسز نے صورتحال پر قابو پا لیا ہے۔ ایران میں مقیم تمام پاکستانی شہری، زائرین مکمل محفوظ ہیں۔پاکستان نے ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر دہشتگرد حملوں کی پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر تعاون اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے بدھ کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے کو ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر دہشت گرد حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم دکھ اس گھڑی میں ایرانی عوام کیساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔پاکستان نے دہشت گرد حملوں میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر ایرانی حکومت ،لواحقین اور عوام کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی ہے۔ ترجمان نفیس زکریا نے کہاکہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے جو ایک عالمی اور مشترکہ خطرہ ہے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر تعاون اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایرانی پارلیمینٹ اور امام خمینی کے مزار پر دہشتگرد حملے کی مذمت کی ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں پی پی پی چیئرمین نے مذکورہ دہشتگرد حملوں کو خطے میں امن کے لیے خطرہ قرار دیا اور دہشتگردی میں شہید ہونے والے شہریوں کے ورثا اور ایران کی عوام کے ساتھ ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کیا۔ چیئر مین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ایران پر دہشتگردی کے حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت اور متاثرہ خاندان سے اظہار یکجہتی کیا ہے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم اس حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں پاکستان اس قسم کی دہشت گردیوں کا شکار ہے ،انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں