آج یوم تحفظ آئین پاکستا ن نہیں یوم تشکرمنایاجائے ،فضل الرحمن
شیئر کریں
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اب عدالتی فیصلے کے بعد جمعہ کویوم تحفظ آئین پاکستان نہیں بلکہ یوم تشکر منا یا جائے گا ۔ڈپٹی سپیکر رولنگ کیس کے فیصلے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے میڈ یا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ نے قوم کی امیدوں پر پورا اترتے ہوئے اطمینان بخش فیصلہ دیا ۔ان کا کہنا تھا کہ اب آج احتجاج نہیں بلکہ یوم تشکر منا یا جائے گا ، قوم جمعے کی نماز پڑھ کر پاکستان کی سلامتی کے لیے دعا ئیں کریں ۔علاوہ ازیںمولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے ابہام سے غیرجانبداری کا دعویٰ مشکوک ہوگیا ہے،کمیٹی کے اراکین اور سیکیورٹی سے وابستہ نمائندگان اپنی پوزیشن واضح کریں،ہم اپنا مقدمہ عدالت میں لڑیں گے ۔گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ کمیٹی کے اراکین اور سیکیورٹی سے وابستہ نمائندگان اپنی پوزیشن واضح کریں، ان کے ابہام کی وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ سارے کھیل کے پیچھے ان کی غیر جانبداری کا دعویٰ مشکوک ہوجاتا ہے، ان کو اپنی غیر جانبداری واضح کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی آڑ میں بدترین آمریت کا مظاہرہ کیا گیا، ہم نے ضرور کہا کہ ہم اپنا مقدمہ عدالت میں لڑیں گے لیکن واضح کردینا چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ ہمارے مقدمے کے لیے کافی نہیں ہے، ہم پاکستان کی عوام کی عدالت میں جائیں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس غیر آئینی اقدام کو ختم کیا جائے، ہمیں آئین و قانون کو ہر صورت میں کامیاب بنانا ہے، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عدالت کا احترام سر آنکھوں پر تاہم اس سے اختلاف کرنے کا حق پہنچاتا ہے، آپ فیصلے پر عملدرآمد کرائیں تاہم ہم عوام کی عدالت میں جانے کا حق رکھتے ہیں۔