![صوابی میں صرف جلسہ ہوگا، انتشار اور ٹکراؤ کا ارادہ نہیں،تحریک انصاف](https://juraat.com/wp-content/uploads/2025/02/news-1738935945-7422.jpg)
صوابی میں صرف جلسہ ہوگا، انتشار اور ٹکراؤ کا ارادہ نہیں،تحریک انصاف
شیئر کریں
٭قوی گمان ہے کہ فضل الرحمن عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے ، ہماری ضمانتیں چلتی رہتی ہیں، یہ ایک تلوار انہوں نے لٹکائی ہوئی ہے ، ہم مقابلہ کرتے رہیں گے ، ہم صوابی جائیں گے ہر یوسی میں احتجاج کرینگے ،سلمان اکرم
٭مولانا فضل الرحمن نے 26ویں ترمیم میں ووٹ دیا یہ ان کی سیاست ہے ، ہم نے ترمیم کی مخالفت کی آج بھی کرتے ہیں،ہمارا موقف واضح ہے ہم ہر صورت جمہوریت اور انسانی حقوق کا ساتھ دیں گے ،میڈیاسے گفتگو
(جرأت نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ آج جلسہ صرف صوابی میں ہوگا، ہمارا انتشار اور ٹکرا ؤکا کوئی ارادہ نہیں۔انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں کیس کی سماعت کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہماری ضمانتیں چلتی رہتی ہیں یہ ایک تلوار انہوں نے لٹکائی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم مقابلہ کرتے رہیں گے ، یہ جھوٹے کیسز ہیں، ہم صوابی جائیں گے ہر یونین کونسل میں لوگ احتجاج کریں گے ، ہمیں امید ہے ، قوی گمان ہے کہ مولانا فضل الرحمن عوام کیساتھ کھڑے ہوں گے ۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مولانا عوام کیساتھ کھڑے ہوں گے ، عوام اس فسطائیت کیخلاف ہیں۔ مولانا فضل الرحمن زیرک سیاست دان ہیں عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔ مولانا فضل الرحمن نے 26ویں ترمیم میں ووٹ دیا یہ انکی سیاست ہے ، ہم نے ترمیم کی مخالفت کی آج بھی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاں ہمارا تعاون ہو سکتا ہے وہاں مولانا کا تعاون لیں گے ۔ ہمارا موقف واضح ہے ہم ہر صورت جمہوریت اور انسانی حقوق کا ساتھ دیں گے ، ہر حملہ جو عدلیہ پر ہوگا اس کی مخالفت کریں گے جو جہاں تک ساتھ دے سکتا ہے وہ دے ۔جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ کل کا جلسہ صرف صوابی میں ہوگا، اس سلسلے میں یونین کونسل اور تحصیل کی سطح پر احتجاج ہوگا، کل انتشار اور ٹکرا کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔یاد رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے کل 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت کے لیے درخواست دی گئی تھی تاہم ڈی سی کی جانب سے جلسے کی اجازت نہیں دی گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ کل 8 فروری کو ایک بین الاقوامی کانفرنس اور کرکٹ میچ ہے ۔ اس کے علاوہ بھی اہم پروگرام ہیں، جن کے لیے ہزاروں کی تعداد میں سکیورٹی اہل کار تعینات کیے جا رہے ہیں۔