میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لاپتہ افراد کیس ، ایم کیو ایم پاکستان اور لندن گروپ میں کشمکش

لاپتہ افراد کیس ، ایم کیو ایم پاکستان اور لندن گروپ میں کشمکش

ویب ڈیسک
جمعه, ۸ فروری ۲۰۱۹

شیئر کریں

متحدہ قومی موومنٹ کے لاپتا کارکنوں کا کیس ختم کرانے کے معاملے پر پاکستان اور لندن گروپ کے درمیان کشمکش شروع ہوگئی۔

ایم کیو ایم پاکستان نے لاپتا افراد کے ورثا کو 5 لاکھ روپے لینے اور حلف نامہ جمع کروا کر کیس کو بند کرانے کے لیے سیل قائم کر دیا۔

لندن گروپ نے لاپتا افراد کے ورثا کو حلف نامہ جمع کرانے اور رقم وصولی سے روکنا شروع کر دیا جبکہ ایم کیوایم پاکستان کے مطابق ورثا اپنی مرضی سے کمیشن میں حلف نامے جمع کرا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم (پاکستان) میں گروپ بندی کے بعد لاپتا افراد کے کمیشن میں لاپتا کارکنوں کے کیس میں پیروی بھی ختم ہونے لگی ہے۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان بہادر آباد گروپ نے لاپتا کارکنوں کے کیس کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے ایک سیل قائم کیا ہے جس میں لاپتا افراد کے ورثا سے رابطہ کرکے ان سے حلف نامے وصول کرنے کی کوششیں جاری ہیں جس میں لاپتا افراد کے مکمل کوائف تحریر کرکے اقرار کرایا جارہا ہے کہ تلاش کے باوجود ریکارڈ نہیں مل رہا اور نہ ہی لاپتا شخص کے بارے میں کچھ معلوم ہو رہا ہے کہ وہ کہاں ہے۔

اس لیے حکومت سندھ سے 5 لاکھ روپے کا چیک وصول کرنے کے بعد اس کیس کی مزید پیروی نہیں کی جائے گی، اس حلف نامے میں لاپتا کارکن کے وارث اور دو گواہوں کے دستخط بھی لیے جارہے ہیں اور اس کی ایک کاپی لاپتا افراد کے کمیشن اور دوسری کاپی ایم کیو ایم پاکستان بہادرآباد گروپ کے دفتر میں قائم سیل میں جمع کی جائے گی۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ جب لیاقت آباد سیکٹر، اورنگی ٹاؤن اور دیگر سیکٹر میں موجود لاپتا کارکنوں کے ورثا سے رابطہ کرکے انہیں حلف نامہ دیاگیا تو بعض لاپتا کارکنوں کے ورثا نے لندن گروپ سے بھی رابطہ کیا جہاں سے انہیں کیس کی پیروی جاری رکھنے اور ہر سطح پر آواز اٹھانے کے مشورے دیے گئے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں