پاکستان کی مختلف معاملات پر تشویش جائز ہے ، طالبان
شیئر کریں
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ہمسایہ ہونے کے ناطے مختلف معاملات پر پاکستان کی تشویش جائز ہے تاہم جن معاملات پر پاکستان کو تشویش ہے انہیں حل کریں گے،ہماری سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی،پاکستان سے درخواست ہے وہ افغانوں کے لیے سرحدوں کے دروازے کھلے رکھے، پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے جس پر ان کے شکرگزار ہیں۔ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس کے دوران وادی پنجشیر میں فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ، اللہ کی مدد اور قوم کی حمایت سے پنج شیر میں کامیابی حاصل کی ہے، شمالی اتحاد کے متعدد کمانڈر اور جنگجو مارے گئے، کئی فرار ہوگئے، جس کے بعد پنجشیر کے عوام باغی کمانڈروں کی شر سے آزاد ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ پنجشیر پر کنٹرول کے بعد افغانستان جنگ سے پاک ہو گیا ہے اور افغان عوام اب امن کے ساتھ زندگی گزاریں گے۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ پنجشیر کے عوام ہمارے بھائی ہیں اور ملک کی ترقی کے لیے کام کریں گے، امید ہے پنج شیر کے عوام کو آئندہ استحصال کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے ہم نے کوششیں کیں، جرگوں اور مذاکرات سے کامیابی نہ ہوئی تو پنجشیر میں طاقت کا استعمال کیا، افغانستان میں کئی جگہوں سے اسلحہ لے کر پنجشیر میں رکھا گیا تھا تاہم اب پنجشیر میں امن کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہیں اور پنج شیر میں جو اسلحہ ہمارے ہاتھ آیا اس کومحفوظ جگہ پہنچایاجائے گا۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ پنجشیر میں لڑائی اور جنگ سے گریز کریں لیکن ہمیں مزاحمت کرنا پڑی، پنجشیر کے ساتھ بلا امتیاز سلوک ہوگا لہذا لوگ قطعا تشویش میں مبتلا نہ ہوں، جنگ کے دوران بھی ہماری کوشش تھی کہ افغانوں کو نقصان نہ پہنچے۔ترجمان طالبان نے کہا کہ ہم نئی حکومت کی طرف جائیں گے اور ہمارا مقصد پرامن افغانستان ہوگا، حکومت میں توانا اور اچھے لوگوں کو لائیں گے، افغانستان میں حکومت سازی کے لیے اقدامات مکمل ہیں صرف تکنیکی معاملات زیرغور ہیں۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانوں سے کہتے ہیں کہ پورے افغانستان میں امن اور استحکام ہے، ہم نے خصوصی فورسز تشکیل دی ہیں جو ہر جگہ سرچ آپریشن کریں گی، ترکی اور مشرق وسطی کی مدد سے کابل ائیرپورٹ کی بحالی کی کوشش کی جارہی ہے، امید ہے کہ کابل ائیرپورٹ بہت جلد پروازوں کے لیے بحال ہوجائے گا جب کہ کابل میں حالات ٹھیک اور ہمارے کنٹرول میں ہیں۔