سندھ پولیس کے 30 افسران کو بلیک لسٹ کرنے کافیصلہ
شیئر کریں
کراچی میں کرپشن کرنے، منشیات فروشوںاور جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرنے والے 30 پولیس افسران کو ایک سال کیلئے بلیک لسٹ کرکے ایس ایچ اوتعینات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس رینج کے 30 اہلکاروں نے محکمہ جاتی امتحان پاس کرکے ایس ایچ او تعینات ہونے کی قابلیت حاصل کی اور ان میں کچھ اہلکاروں شہر کے مختلف تھانوں پر ایس ایچ او تعینات کیا گیا تھا،لیکن کرپشن، منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ افراد کی حمایت و سرپرستی کے باعث ایس ایچ اوز کو فارغ کردیاگیا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس نے نوٹیفکیشن جاری کرکے 30 پولیس اہلکاروں کے نام اعلیٰ پولس افسران کو ارسال کردیے ہیں،، فہرست میںشامل 4 پولیس اہلکارفرخ شہریار،سید راشد علی ، سلیم خان اور یونس خٹک پہلے ہی برطرف کئے گئے ہیں۔ دیگر اہلکاروں میں وسیم محمد، رفیق علی مغل، ایوب سومرو، پرویز علی مٹھانی، محمد علی، آغا محمد، نصرت حسین شیخ، عبیداللہ خان، وسیم احمد صدیقی، محمد غیور، جاوید احمد بروہی، عبدالرسول سیال،عبداللہ بھٹو، محمد مٹھل، اکمل نیاز رائے، عامر حسین، احمد خان نیازی، محمد اسلم خان، اشرف جان، منصور علی خان، اللہ دتہ چودھری، کامران اشعر، ارشد حسین ، فرحان سرور، شمشاد چاچڑ، سید راشد حسین شامل ہیں۔ تمام 30 اہلکار ایک سال کیلئے سندھ بھر میں ایس ایچ او تعینات نہیں ہونگے۔