گورنر بلوچستان کا مستعفی ہونے سے انکار
شیئر کریں
گورنر بلوچستان نے وزیراعظم کے مطالبے پرمستعفی ہونے انکار کردیا ہے، سیاست آپ کے بس کی بات نہیں ،آپ کو اتنا ہی پتا نہیں کہ مجھ سے استعفا لینا صدر پاکستان کی ذمہ داری ہے، آپ کن کے اشارے سے وزیراعظم بنے ہیں؟نجی ٹی وی کے پروگرام میں اینکرنے ایک خبر بیان کی کہ وزیراعظم عمران خا ن نے ایک خط کے ذریعے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی سے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا، گورنر بلوچستان نے وزیراعظم کے خط کا جواب دے دیا ہے، جس میں گورنر بلوچستان نے وزیراعظم کی جانب سے استعفیٰ طلب کرنے پر مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے۔گورنر بلوچستان نے وزیراعظم سے کہا کہ سیاست آپ کے بس کی بات نہیں ہے، استعفا لینا آپ کا اختیار نہیں،آپ کو اتنا ہی پتا نہیں کہ مجھ سے استعفا لینا صدر پاکستان کی ذمہ داری ہے، آپ کن کے اشارے سے وزیراعظم بنے ہیں؟بلوچستان میں وزیراعظم عمران خان کی اتحادی حکومت ہے، گورنر بلوچستان نے کہا کہ سب سے پہلے استعفا اپنے وزیراعلیٰ جام کمال سے لیں۔وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی حیثیت نہیں کہ مجھ سے استعفا لے سکیں۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے گورنر بلوچستان کو لکھے گئے خط کے مندرجات سامنے آئے ہیں جس میں وزیر اعظم عمران خان نے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی کو مستعفی ہونے کا کہا۔ خط میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صوبے میں نیا گورنر تعینات کرنا چاہتا ہوں ، آپ گورنر کے عہدے سے مستعفی ہوجائیں،آپ کی کارکردگی پر کوئی منفی تاثر نہیں رکھتا۔وزیراعظم سوموار کو نئے گورنر کے نام کا فیصلہ کریں گے۔ دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی نے سینیٹر نصیب اللہ بازئی کا نام فائنل کیا ہے۔ اسی طرح نجی ٹی وی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز کوئٹہ کا دورہ کیا تھا، اس دوران وزیراعظم موجودہ گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی کو ایک پرچی کے ذریعے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا کہ وہ استعفا دے دیں۔ اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے نئے گورنر کی تعیناتی کیلئے مختلف ناموں پر مشاورت شروع کردی ہے۔ نئے گورنر کیلئے تحریک انصاف کے ظہور آغا، ڈاکٹر فیض کاکڑ، سعید مندوخیل اور نصیب اللہ بازئی کے نام زیرغور ہیں۔ تحریک انصاف کے ظہور ا?غا نئے گورنر بلوچستان کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔