میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہزاروں خواہشیں ایسی ۔۔۔کیا آپ دولت مند بننا چاہتے ہیں؟؟

ہزاروں خواہشیں ایسی ۔۔۔کیا آپ دولت مند بننا چاہتے ہیں؟؟

ویب ڈیسک
اتوار, ۷ مئی ۲۰۱۷

شیئر کریں

تہمینہ حیات نقوی
دنیا میں شاید ہی کوئی فرد ایسا ملے جو امیر نہ بننا چاہتاہو، غربت اور کسمپرسی کی زندگی سے نجات کاخواہاں نہ ہو اور یہ نہ چاہتاہو کہ بجائے اس کے کہ وہ خود دوسرے کا دست نگر ہو، دوسرے اس کے دست نگر ہوں ،اس مقصد کے حصول کے لیے بعض ناعاقبت اندیش افراد غیر قانونی راستے اختیار کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے لیکن اس کے باوجود یہ ایک حقیقت ہے کہ ہزارخواہشات کے باوجود کامیابی ہر ایک کی قسمت میں نہیں ہوتی ، امیر ہر ایک نہیں بن سکتا۔
عام طورپرخیال کیا جاتا ہے کہ ہر ایک کو دولت مند بننے یا زندگی میں کامیاب ہونے کے لیے یکساں مواقع ملتے ہیں مگر کیا یہ خیال واقعی ٹھیک ہے؟یہ خیال بڑی حد تک درست ہے اور یقیناً ایسا ہوتا ہے مگر چند چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو آپ کے دولت مند بننے کی راہ میں رکاوٹ بن جاتی ہیں۔
مستقبل کی پیش گوئی توکوئی بھی نہیں کرسکتا مگر 9 علامات کا جائزہ لیں توآپ کو یہ معلوم ہوسکتاہے کہ آپ میں امیربننے یا نہ بننے کی کتنی صلاحیت موجود ہے یا آپ ان صلاحیتوں سے کس حد تک محروم ہیں۔چند چیزوں یا عادتوں کو دیکھ کر یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ زندگی میں کامیابی ممکن ہے یا لگ بھگ ناممکن ہوگی۔
اب ذرا خود اپنا جائزہ لیں کہ کیا یہ عادتیں یا چیزیں آپ کے اندر بھی تو موجود نہیں؟
کمانے کی بجائے بچت پر بہت زیادہ زور
دولت بڑھانے کے لیے بچت بہت ضروری ہوتی ہے مگر اس پر اتنی زیادہ توجہ نہیں مرکوز کرنی چاہیے کہ کمانے کو نظرانداز کرنا شروع کردیا جائے۔ بچت کی عملی حکمت عملیوں کو چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہے تاہم اگر آپ کسی امیر فرد کی طرح سوچنا چاہتے ہیں تو ہاتھ میں موجود پیسوں کے خاتمے پر فکر مند ہونے کے بجائے اس امر پر توجہ مرکوز کریں کہ آپ مزید روپے کیسے کما سکتے ہیں۔ بچت کی اسمارٹ عادات اور آمدنی کے کئی ذرائع مل کر لوگوں کو کروڑ پتی بنانے کی راہ پر گامزن کرتے ہیں۔
سرمایہ کاری کے لیے تیار نہ ہونا
اپنی دولت میں اضافے یامزید روپے کمانے کے مو¿ثر طریقوں میں سے ان کی سرمایہ کاری کرنا ہے اور اسے جتنا جلد شروع کریں گے انتا ہی بہتر ہوگا۔ ماہرین کے مطابق اوسطاً ایک کروڑ پتی فرد اپنی آمدنی کا بیس فیصد حصہ سرمایہ کاری پر صرف کرتا ہے، ان کی دولت کا پیمانہ یہ نہیں کہ وہ ہر سال کتنا کماتے ہیں بلکہ کیسے بچت کرتے اور وقت کے ساتھ سرمایہ کاری کرتے ہیں، یہ معنی رکھتا ہے۔ آپ جتنی سرمایہ کاری کریں گے وہ بہتر ہے جس کے لیے مختلف ذرائع ہیں جیسے ریٹائرمنٹ کے لیے ،بچت کے لیے مختلف اکاﺅنٹس میں سرمایہ کاری وغیرہ۔
لگی بندھی تنخواہ پر مطمئن
عام افراد مخصوص اوقات میں کام کرکے لگی بندھی تنخواہ کمانے کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ امیر افراد نتائج پر آمدنی کا انتخاب کرتے ہیں اور عام طور پر خود اپنے ملازم ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق عام افراد کسی ایک ملازمت کو کرکے اپنی زندگی گزار دیتے ہیں اور تنخواہ میں سالانہ بنیادوں پر اضافے پر ہی مطمئن ہوکر بیٹھ جاتے ہیں اور زندگی میں آگے بڑھ نہیں پاتے۔
چادر سے پاﺅں باہر نکالنا
اگر آپ اپنی آمدنی سے زیادہ خرچہ کرتے ہیں تو امیر بننے کا خواب بھی نہیں دیکھنا چاہیے، یہاں تک کہ اگر آپ کی آمدنی بڑھ جاتی ہے یا تنخواہ میں اچھا اضافہ ہوتا ہے تو یہ اپنے طرز زندگی کو پرتعیش بنانے کے لیے جواز نہیں۔ اکثر امیر افراد اس وقت تک مہنگی چیزوں کو نہیں خریدتے جب تک ان کی سرمایہ کاری کئی ذرائع سے زیادہ آمدنی فراہم نہیں کرنا شروع کردیتی۔
اپنے نہیں کسی اور کے خواب کی تعبیر کے لیے سرگرداں
اگر آپ کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنے کام سے محبت ہونا چاہیے، یعنی اپنے شوق یا خواب کے تعاقب کے لیے پرعزم ہونا چاہیے، بیشتر افراد کسی اور جیسے والدین وغیرہ کے خواب کا تعاقب کرتے ہیں، ماہرین کے مطابق جب آپ کسی اور کے خواب یا مقاصد کے حصول کی کوشش کرتے ہیں تو بتدریج آپ اپنے منتخب کردہ پیشے سے خوش نہیں رہتے، آپ کی کارکردگی سے اس کا اظہار بھی ہونے لگتا ہے اور آپ مالی لحاظ سے مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں۔
ایک حد سے آگے نہ بڑھنا
اگر آپ دو لت مند ہونا چاہتے ہیں، کامیاب ہونا چاہتے ہیں یا زندگی میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو آپ کو غیریقینی یا تکلیف جیسے احساسات کو استعمال کرنا چاہیے، امیر افراد غیریقینی صورتحال میں بھی مطمئن رہتے ہیں، ماہرین کے مطابق جسمانی، نفسیاتی اور جذباتی اطمینان متوسط طبقے کے ذہن میں بنیادی مقصد ہوتا ہے، بلند سوچ رکھنے والے جلد یہ سیکھ لیتے ہیں کہ امیر بننا آسان نہیں اور ایک حد تک محدود ہونا تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔
دولت کے استعمال کے لیے مقصد نہ ہونا
دولت ایسے ہی ہاتھ نہیں آتی، اس کے لیے کام کرنا پڑتا ہے، اگر آپ بتدریج دولت کو بڑھانا چاہتے ہیں تو آپ کے ذہن میں واضح اور مخصوص مقصد ہونا چاہیے جہاں اسے صرف کیا جاسکے۔ اگر آپ کے ذہن میں مقصد واضح ہو تو توجہ مرکوز کرنے، دلیری، علم اور بہت کچھ کرنے کا حوصلہ پیدا ہوجاتا ہے، ماہرین کے مطابق بیشتر افراد کے زندگی میں آگے نہ بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ انہیں معلوم ہی نہیں ہوتا کہ انہیں کیا کرنا یا کہاں بڑھنا ہے۔
خرچ پہلے بچت بعد میں
لوگ پیسے کما کر اسے یہاں وہاں خرچ کرنا شروع کردیتے ہیں، جیسے گھر کا کرایہ، یوٹیلیٹی بلز، ٹیکسز اور دیگر، جبکہ آخر میں جو بچتا ہے (اگر بچے) تو اسے بچت کے زمرے میں ڈال دیاجاتا ہے۔ یہ اخراجات ضرور کریں کیونکہ وہ ضروری ہیں مگر پہلے خود کو رقم دیں یا یوں کہہ لیں کہ پہلے بچت کریں اور وہ بھی کم از کم آپ کی آمدنی کے 10 فیصد حصے کے برابر۔ اس طرح آپ کو کفایت شعاری سے زندگی گزارنے کی تربیت بھی حاصل ہوگی۔
امیر بننا ناممکن لگتا ہے
اوسط درجے کے شخص کا خیال ہوتا ہے کہ صرف خوش قسمت افراد امیر بن پاتے ہیں، حقیقت تو یہ ہے کہ کسی سرمایہ دارانہ ملک میں آپ کے پاس امیر بننے کا ہر حق ہوتا ہے، مگر اس کے لیے آپ کے اندر عزم ہونا چاہیے۔ سب سے پہلے خود سے سوال کریں کہ میں اپنے طبقے (نچلے یا متوسط) سے اوپر کیوں نہیں اٹھ سکتا، اس کے بعد کچھ بڑا سوچنا شروع کریں، اپنی توقعات بلند کریں گے تو کامیابی بھی قدم چومے گی۔
مذکورہ بالا علامات کا غور سے مطالعہ کریں اور اگر آپ واقعی امیر بننا چاہتے ہیں تو اپنی ان عادتوں کو ترک کرنے کی کوشش کریں جو امیر بننے کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوسکتی ہوں اور اس کے ساتھ ان عادات کو اپنانے کی کوشش کریں جو آپ کو امیر بننے کی سیڑھی پر چڑھنے میں مدد دے سکتی ہوں، یا آپ کو امیر بنانے میں معاون ثابت ہوسکتی ہوں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں