میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت عوام کوتکلیف دے سکتی ہے ،ریلیف اس کے بس کی بات نہیں،شہبازشریف

حکومت عوام کوتکلیف دے سکتی ہے ،ریلیف اس کے بس کی بات نہیں،شہبازشریف

ویب ڈیسک
هفته, ۶ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے کہ پٹرول نے 145 روپے لیٹر کی حد پار نہیں کی بلکہ موجودہ حکومت نے نالائقی، نااہلی، اور کرپشن کی ہر حد پار کی ہے ،پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے سے زائد اضافہ مہنگائی میں اضافہ کرے گا، عوام کا زندہ رہنا محال ہوگیا ہے ،آئی ایم ایف کے حکم پر حکومت ابھی پٹرولیم لیوی بڑھا کر مہنگائی میں مزید اضافہ کرنے والی ہے جو ظلم ہے ۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف سے بجلی کی قیمتیں بڑھانے کی شرط کے سامنے ڈھیر ہوچکی ہے ، اس طرح ملک نہیں چل سکتا ،حکومت نے عوام کو مہنگائی کا پیکج دیا ہے ، قوم پوچھ رہی ہے یہ اچھے دن لائے ہیں؟۔انہوںنے کہا کہ بھارت میں پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس اورقیمتیں کم جبکہ پاکستان میں بڑھ گئیں ، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں ڈیزل کی قیمت پاکستان سے کم ہے ،مہنگائی کے ذریعے عوام کی جیبیں خالی کرنے سے ملک اور معیشت چل سکتی ہے نہ ہی غریب کا گھر،عوام اب صرف اس حکومت سے نجات کی دعائیں کررہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ حکومت کا جانا ہی عوام کے لئے ریلیف بن چکا ہے ،نااہلی پر سرکاری افسران بدلے جارہے ہیں لیکن سب سے بڑی نااہلی، کرپشن پر عمران نیازی کرسی پر جمے ہوئے ہیں کیوں؟ثابت ہوگیا کہ موجودہ حکومت عوام کو صرف تکلیف دے سکتی ہے، ریلیف اس کے بس کی بات نہیں ،عمران نیازی عوام پر ظلم کی علامت بن چکے ہیں ،عمران نیازی عوام کی خوشیوں کے قاتل بن چکے ہیں ،تین سال میں موجودہ حکومت ملک کو راشن کارڈ پر لے آئی ہے ۔انہوںنے کہاکہ عوام پر مہنگائی کا کلہاڑا برسا کر عمران نیازی کہتے ہیں کہ مہنگائی کیوں بڑھ رہی ہے؟،تین سال میں خوردنی تیل کی قیمت میں 130 فیصد کا ظالمانہ اضافہ ہوچکا ہے ،تین برس میں خوردنی تیل کا160 سے 369 پر پہنچ جانا ظلم اور ناانصافی کی انتہا ہے ،ریلیف پیکج کے اعلان کے ساتھ ہی مہنگائی کا نیا طوفان آچکا ہے، روٹی 12 سادہ نان 15 روپے کا ہونا قیامت ہے ،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ثبوت ہے کہ حکومت کو غریب کا کوئی احساس نہیں ،ملک اور عوام کی نجات اسی میں ہے کہ عمران نیازی مزید تباہی کرنے کے بجائے گھر چلے جائیں ،ثابت ہوگیا کہ مہنگائی ، بے روزگاری اور معاشی تباہی تقریروں اور الزامات سے ختم نہیں ہوگی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں