میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سات ملین سوڈانی اندرون ملک بے گھر ہو چکے، عالمی ادارہ

سات ملین سوڈانی اندرون ملک بے گھر ہو چکے، عالمی ادارہ

جرات ڈیسک
بدھ, ۶ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے بتایا ہے کہ فوج کے دو دھڑوں کے درمیان کئی ماہ سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں سوڈان میں تقریبا 7.1 ملین افراد اندرون ملک بے گھر ہو چکے ہیں۔ غیرملکی خبر رساں ادرے کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے کہا کہ وہ اب اس سال کے آخر تک سوڈان سے 1.8 ملین افراد کی نقل مکانی کی توقع رکھتے ہیں۔ بیماری اور اموات کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر انہوں نے سوڈان میں بے گھر افراد کی بحالی کے لیے ایک ارب ڈالر کی امداد کی اپیل کی۔ یہ قابل ذکر ہے کہ بے گھر ہونے والے بہت سے لوگ بنیادی ڈھانچے یا پناہ گاہ، پانی یا خوراک تک رسائی کے بغیر عارضی کیمپوں میں رہتے ہیں۔ سوڈان کے 48 ملین افراد میں سے نصف کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ 60 لاکھ لوگ قحط کے دہانے پر ہیں۔ اس جنگ کے نتیجے میں کم از کم پانچ ہزار افراد ہلاک ہوئے اور ملک کے اندر 3.6 ملین افراد بے گھر ہوئے۔ اس کے علاوہ مزید ایک ملین لوگ پڑوسی ممالک میں چلے گئے۔ چاڈ کو سب سے نمایاں پڑوسیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جس نے سوڈانی پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھایا ہے۔ سوڈان میں پناہ لینے والے افراد کی تعداد چار لاکھ سے زیادہ ہے۔ اس کے بعد مصر دو لاکھ 87 ہزار اور جنوبی سوڈان دو لاکھ 48 ہزار افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ UNHCR کے مطابق سوڈان سے نقل مکانی کرنے والے پناہ گزینوں کو پناہ دینے والے ممالک میں وسطی افریقی جمہوریہ، چاڈ، مصر، ایتھوپیا اور جنوبی سوڈان جیسے ممالک حالیہ بحران سے پہلے ہی لاکھوں بے گھر افراد کی میزبانی کر رہے تھے۔ مئی میں، اقوام متحدہ نے بے گھر ہونے والوں کی مدد کے لیے فنڈز کی درخواست کی لیکن اسے اپنی ضروریات کا صرف ایک چوتھائی حصہ ملا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں