میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس، لانگ مارچ سمیت آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت

پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس، لانگ مارچ سمیت آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت

جرات ڈیسک
پیر, ۶ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت بنی گالا میں کور کمیٹی کا کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، لانگ مارچ سمیت آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی تاہم لانگ مارچ کی حتمی تاریخ کا فیصلہ نہ ہوسکا جبکہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ ملک میں لانگ مارچ کی تاریخ کے حوالے سے ابھی مشاورت جاری ہے،سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو اس کی حکمت عملی بھی بنائی گئی ہے، استعفوں کی تصدیق کے لئے ٹی آئی کا کوئی رکن اسمبلی اس اسپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوگا، ملک میں مہنگائی کے خلاف تحریک چلائی جا رہی ہے، ملک میں مہنگائی کے طوفان کو ہر شہر میں اٹھایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی قیادت کی بنی گالا میں اہم بیٹھک ہوئی،اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کاجائزہ لیا گیا۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں عدالتوں میں دائر درخواستوں پر پیشرفت سے متعلق بریفنگ ہوئی، لانگ مارچ سے متعلق آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا، پنجاب کی سیاسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے قانونی تجاویز پر غور کیا گیا۔ تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس سے قبل بنی گالہ پہنچنے والے فیاض الحسن چوہان گیٹ پر روکنے پر ناراض ہوئے۔فیاض الحسن چوہان کورکمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے بنی گالہ پہنچے تو ان کو گیٹ پر روک لیا گیا جس پر فیاض الحسن چوہان کافی ناراض ہوئے اور بعد ازاں وہاں شہباز گل پہنچے۔فیاض الحسن چوہان نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ کافی دیر ہو گئی یہاں پہنچا ہوا ہوں، اندر ہی نہیں جانے دے رہے، کافی دیر کا فون کر رہا ہوں کوئی جواب ہی نہیں دے رہا، کوئی پالیسی ہی دے دو۔بعدازاں شہباز گل فیاض الحسن چوہان کو راضی کرکے اپنے ساتھ بنی گالہ لے گئے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم اس حکومت کو نہیں مانتے، اس اسپیکر کو بھی نہیں مانتے، اس لیے استعفوں کی تصدیق کے لئے ٹی آئی کا کوئی رکن اسمبلی اس اسپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوگا۔شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا ایک طوفان برپا ہے، پیٹرول کی قیمت میں 60 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، دالوں کی قیمت میں 100 روپے تک کا اضافہ ہو گیا ہے، 200 سے 250 روپے تک گھی کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے، بجلی کی قیمت میں 9 روپے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا ہے جب کہ گیس کی قیمت میں بھی 45 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کے خلاف تحریک چلائی جا رہی ہے، ملک میں مہنگائی کے طوفان کو ہر شہر میں اٹھایا جائے گا۔شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا اور ملک میں عام انتخابات ہی مسائل کا حل ہیں، فیصلہ کیا گیا ہے کہ الیکشن کے علاوہ کسی سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں لانگ مارچ کی تاریخ کے حوالے سے ابھی مشاورت جاری ہے، ابھی بجٹ آنے والا ہے جس میں یہ حکومت مزید مہنگائی بڑھائے گی، بجٹ میں 10 سے 20 روپے مزید مہنگائی بڑھائی جا رہی ہے، یہ حکومت آئی ایم ایف کی غلامی میں جا رہی ہے، پیسے حاصل کرنے کے لیے یہ حکومت غریبوں کا مزید خون چوسے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کہتے ہیں کہ ملک میں صرف 2 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، کاش وزیراعظم ہاؤس اور وزرا کے گھروں میں بھی لوڈشیڈنگ ہو، فیصلہ کیا گیا ہے کہ مہنگائی اور لوڈشیڈنگ سمیت دیگر مسائل پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ موجودہ حکومت بہت بے وقوف ہے، اس حکومت نے 25 تاریخ کو ظلم کی جو انتہا کی،یہ حکومت اپنے خلاف کیسز کو ختم کر رہی ہے، ایف آئی اے میں ڈرامہ کیا جا رہا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو اس کی اسٹریٹجی بھی بنائی گئی ہے، اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو اس ملک میں کچھ اور ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں