ادارہ ترقیات کا ذیلی ادارہ واسا کارپوریشن میں تبدیل
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ حکومت نے واسا کو کارپوریشن کا درجہ دے دیا ، سندھ کابینہ میں فیصلے کے بعد محکمہ بلدیات نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ، بورڈ آف ڈائریکٹر کے نام صوبائی وزراء شرجیل میمن، جام خان شورو اور حیدرآباد کے منتخب ایم پی ایز کی مشاورت سے لانے کی ہدایت۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی سالوں سے مالی بحران کا شکار فراہمی و نکاسی آب کے ادارے واٹر اینڈ سیوریج سروسز ، واسا کو کارپوریشن کا درجہ دے دیا گیا ہے، سندھ کابینہ میں فیصلے کے بعد محکمہ بلدیات نے واسا کو کارپوریشن کا درجہ دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، ایڈیشنل چیف سیکریٹری و سیکریٹری محکمہ بلدیات کی جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ کابینہ کی منظوری اور حیدرآباد واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن ایکٹ 2023ء کے تحت واسا کو کارپوریشن کا درجہ دیا جا چکا ہے، سندھ کابینہ کے فیصلے کے تحت واسا بورڈ کے ماتحت ہوگا ، جس میں نجی افراد کی بطور ڈائریکٹر تقرری کی دورانیہ تین سال ہے ، کابینہ میں فیصلے کے بعد اب صوبائی وزیر بلدیات حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے دو صوبائی وزراء شرجیل انعام میمن، جام خان شورو اور حیدرآباد کے ایم پی ایز سے مشاورت کرکے بورڈ کے ڈائریکٹرز کے نام تجویز کریں گے ، چیف سیکریٹری سندھ نے واسا کارپوریشن بننے کے بعد بورڈ آف ڈائریکٹر کی تقرری ، اہلیت سمیت دیگر قواعد و ضوابط بنانے کیلئے محکمہ قانون کو لیٹر جاری کردیا ہے، محکمہ قانون واسا کے کارپوریشن بننے کے بعد قانونی ڈہانچہ تشکیل دے گا ، واسا گزشتہ کئی سال سے معاشی خسارے کا شکار تھا ، ملازمین 6 ماہ کی تنخواہ اور پنشنرز 9 ماہ کی پینشن سے محروم ہیں، ادارہ ترقیات نے سندھ حکومت کو 50 کروڑ روپے گرانٹ کی درخواست کی تھی تاہم سندھ کابینہ نے اسے مسترد کردیا ہے، واسا کارپوریشن بننے سے قبل ادارہ ترقیات کے ذیلی ادارے کے طور پر کام کرتا تھا اور 400 سو سے زائد ملازمین واسا میں موجود ہیں ۔