سندھ حکومت دُہری پالیسی، محمودآباد نالے پر قائم غیر قانونی 860تجاوزات کو بچالیا
شیئر کریں
پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت دوہرا میعار اور دوہری پالیسی پر عمل پیرا ہے، صوبائی وزیر سعید غنی اور فرحان غنی کی ایما پر منظورکالونی محمودآباد نالے پر قائم غیر قانونی تجاوزات کی حد ماسٹر پلان کے برخلاف 20فٹ کم از کم اور زیادہ سے زیادہ 80فٹ کردی گئی ہے جس کے نتیجے میں غیر قانونی 860قائم تجاوزات کو بچالیا گیا ہے اور صرف 126تجاوزات گرائیں گے، منظورکالونی،محمود آباد نالہ کی چوڑائی 210فٹ اور کم از کم 150فٹ ماسٹر پلان کے تحت موجود ہے اور اس کی لمبائی لگ بھگ 6.34کلومیٹر ہے، جو سٹی اسکول پی ای ایچ سی سے شروع ہونے والے تقریباً 12.74کلومیٹر کے فاصلے پر شاہراہ ملت روڈ سے ملیر ندی میں گزرتا ہے اور تجاوزات کے آپریشن کے دوران صرف61متاثرین کو امدادی رقم دیدیا گیاہے، جبکہ دوسری جانب گجر نالے کی چوڑائی کم نہیں کی گئی اور نہ ہی قابضین کی تعداد 4134میں کمی کی گئی ہے، گجر نالے کے 997متاثرین کو امدادی رقم بھی نہیں ملے گا، صرف 3137متاثرین کو فی کس 3لاکھ 60ہزار روپے دیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق شہر کی ضلع وسطی میں واقع گجر نالے سے تجاوزات ہٹانے کا آپریشن کا 8فروری بروز پیر سے آغاز صبح نو بجے گودھرانورانی مسجدسے کیا جائے گا،23ہزارمیٹرز یعنی مجموعی طور پر 23کلومیٹرزنالے پر 95فٹ سے140فٹ لائنوں کے ساتھ دونوں اطراف 30فٹ سڑک کیلئے تجاوزات ہٹائے جانے کا منصوبہ شامل ہیں،جس میں 4134تجاوزات ہٹانے کیلئے پولیس،رینجرزاور دیگر اداروں کی فورس کے ساتھ ساتھ واٹر کینن بھی طلب کرلیا گیا ہے، اس بات کا فیصلہ اعلیٰ سول اور عسکری اداروں کے اجلاس میں کیا گیاہے،مصدق ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں منظورکالونی محمودآباد نالے کے اطراف تجاوزات پر مایوسی کااظہار کرتے ہوئے تجاوزات ہٹانے اور نالے کا سائز تبدیل کرنے پر ناراضگی کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔