میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اڑنے والی کار:فلموں میں نہیں ،اب حقیقت میں ،بس....ذرا انتظار!

اڑنے والی کار:فلموں میں نہیں ،اب حقیقت میں ،بس....ذرا انتظار!

ویب ڈیسک
پیر, ۶ فروری ۲۰۱۷

شیئر کریں

کار خود کار نظام کے تحت پرواز کرے گی اور لوگوں کو سڑکوں پر ٹریفک کے مسائل سے نجات دلائے گی،طیارہ ساز کمپنی ”ائر بس “ کا دعویٰ
معروف طیارہ ساز کمپنی” ایئربس“ کے سربراہ نے کہا ہے کہ اس ادارے کی تیارکردہ اڑنے والی کار تجربات کے آخری مراحل میں ہے اور ان مراحل سے کامیابی کے ساتھ گزرنے کے بعداسے اگلے سال تک فروخت کے لیے مارکیٹ میں پیش کردیاجائے گا ،ایئر بس کے ترجمان کاکہناہے اڑنے والی یہ کار خود کار نظام کے تحت پرواز کرے گی اور لوگوں کو سڑکوں پر ٹریفک کے مسائل سے نجات دلائے گی۔
طیارہ ساز کمپنی ایئر بس نے بتایا کہ ادارے کی تیار کردہ بس نے تجربات کے ابتدائی مراحل کامیابی سے طے کرلیے ہیں اور اسی بنیاد پر اب کمپنی اس سال اڑنے والی کار کا تجربہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔طیارہ ساز کمپنی کے سربراہ نے کہا ہے کہ یہ کار خود کار نظام کے تحت پرواز کرے گی اور لوگوں کو سڑکوں پر ٹریفک کے مسائل سے نجات دلائے گی۔
ایئر بس نے پچھلے سال گنجان آبادی کے علاقوں میں فضائی سفر کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے ایک شعبہ قائم کیا تھا۔ جس کا مقصد ایک ایسی کار بنانے کا جائزہ لینا تھا جو لوگوں کو ایک مقام سے دوسرے مقام پر پہنچا سکے اور جو ہیلی کاپٹر کے انداز میں کام کر سکے۔
کمپنی کا مقصد ایک ایسی اڑنے والی کار تیار کرنا تھا، جسے لوگ سیل فون کے ایک ایپ کے ذریعے ٹیکسی کے طور پر طلب کر سکیں اور گنجان شہری علاقوں میں کم سے کم وقت میں ایک جگہ سے دوسری جگہ کا سفر کر سکیں۔
ایئر بس کمپنی کے سی ای او ٹام انیڈرس نے میونخ میں ڈی ایل ڈی ڈیجیٹل کانفرنس میں کہا کہ ایک صدی پہلے کی با ت ہے کہ بڑے شہروں میں ٹریفک کے مسائل پر قابو پانے کے لیے لوگوںنے زیر زمیں ٹرانسپورٹ کا طریقہ اختیار کیاتھا۔ لیکن اب ٹیکنالوجی اس سطح پر پہنچ چکی ہے کہ ہم اس مقصد کے لیے فضا کو بھی استعمال کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سال کے آخر تک ہم ایک ایسی کار پیش کر دیں گے جسے انفرادی فضائی سفر کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں آلودگی کے مسئلے کا احساس ہے اور ہم اس مقصد کے لیے شفاف اور ماحول دوست ٹیکنالوجی استعمال میں لائیں گے۔
تاہم انھوں نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ کمپنی کی تیار کردہ یہ اڑنے والی کار لوگوں کو کس قیمت پر دستیاب ہوسکے گی، قیمت کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ابھی اس کار کی قیمت کاتعین نہیں کیاگیا ہے تاہم اس کو مقبول بنانے کے لیے اس کی قیمت کم از کم رکھنے کی کوشش کی جائے گی تاہم انھوں نے تسلیم کیا کہ ابتدا میں یہ کار صرف متمول اور صاحب ثروت افراد ہی استعمال کرسکیں گے کیونکہ اس کے تجربات پر کثیر رقم خرچ کی گئی ہے جبکہ ہر ماڈل کی تیاری کےلئے مخصوص مشینری وغیرہ کاانتظام کرنا ہوتاہے جس پر بھاری لاگت آتی ہے اور یہ لاگت بہرطورپر مصنوعات استعمال کرنے والوں کوہی ادا کرنا پڑتی ہے، انھوں نے کہا کہ چند سال کے اندر اس کی قیمت عام لوگوں کی دسترس میں لانے کی کوشش کی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے استفادہ کرسکیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں