میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نسلہ،تجوری مکہ کے بعد ، ملیر کے16 رہائشی پروجیکٹ غیرقانونی ہونے کا انکشاف

نسلہ،تجوری مکہ کے بعد ، ملیر کے16 رہائشی پروجیکٹ غیرقانونی ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک
جمعه, ۵ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

کراچی میں نسلہ ٹاور جیسی مزید 16 غیرقانونی عمارتیں سامنے آگئی ہیں۔جناح ایونیو ملیر کے کئی پروجیکٹس کی اراضی جعل سازی سے لینے کا انکشاف ہوا ہے۔کراچی کے علاقے ملیر کینٹ کے ساتھ ساتھ چلنے والی سڑک جناح ایونیو پر 10 سال کے دوران کئی بڑے بڑے رہائشی پروجیکٹ بننا شروع ہوئے۔کئی شہریوں نے یہاں جائیدادیں خرید لیں۔تاہم اب ڈپٹی کمشنر ملیرگنہورلغاری نے یہ انکشاف کیا ہے کہ جناح ایونیو پر بننے والے 16 رہائشی منصوبوں کی اراضی غیرقانونی ہے۔ ڈپٹی کمشنر ملیر گنہورلغاری کے مراسلے مطابق 16 منصوبوں کے لیئے 40 ایکڑ اراضی جعلسازی سے حاصل کی گئی تھی۔ان میں سے جورہائشی منصوبے غیر قانونی قرار دیئے گئے ہیں ان کو تیار کرنے والے شہر کے نامی گرامی بلڈرز ہیں ۔ڈی سی ملیر نے جناح ایونیو کے ان منصوبوں کے خلاف کارروائی کے لیئے ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن کو خط لکھا مگر ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن کا چارج رکھنے والے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شمس الدین سومرو نے کارروائی کرنے کے بجائے کہا کہ ڈی سی ملیر خود کارروائی کریں۔اہم بات یہ ہے کہ جس عرصے میں جناح ایونیو پر یہ غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں اس میں 1 سال تک شمس الدین سومرو ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے عہدے پر بھی براجمان تھے۔اس وقت غیر قانونی قرار دیئے گئے 16 میں سے 3 پروجیکٹس مکمل بھی ہوچکے ہیں جبکہ بیشتر منصوبوں کی تعمیر 70 سے 90 فیصد تک مکمل ہوچکی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں