میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمیٰ ،پی پی کے وزیر ، مشیر میئر کراچی کو ناکام بنانے میں کامیاب

بلدیہ عظمیٰ ،پی پی کے وزیر ، مشیر میئر کراچی کو ناکام بنانے میں کامیاب

ویب ڈیسک
بدھ, ۵ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمی کراچی مئیر کراچی کی بیک فٹ پالیسی نے انھیں مشکل میں ڈال دیا 21میگا پروجیکٹس قبضے کے بعد ادارہ ترقیات کراچی نے بھی تین ارب کی دو بڑی اسکیمیں کے ایم سی سے چھین کر قبضے میں لے لیں ،ھیڈ آف بلدیہ عظمیٰ کراچی منہ دیکھتے رہ گئے انکی اپنی جماعت کے مخالفین ان پر نشانہ زن ہیں پارٹی وزراء اور رہنماؤں کی وجہ سے مرتضی وہاب اپنی رٹ کھو بیٹھے ادھر ملچنگ پلانٹ، مواچھ گوٹھ مویشی منڈی، لینڈ اورنگی، سمیت کئی پارٹی چیئرمین انکے معاملات میں اب کھل کر مخالفت و مداخلت پر اتر آئے تفصیلات کے مطابق 21میگا پروجیکٹ میئر سے لے کر پروجیکٹ ڈائریکٹر طارق مغل کو سعید غنی وزیر بلدیات کی اجازت سے دے دیئے گئے۔ جبکہ تازہ ترین بلدیاتی اداروں میں سسٹم مافیا کے مبینہ ٹکراؤ میں میئر کراچی کو مات دے کر کے ڈی اے تین ارب کی دو بڑی اسکیمیں فیڈرل پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ کے دو فلائی اورز، جنہیں کے ایم سی کے حوالے کئے جانا تھا جسکے لئے کے ایم سی نے پی سی ون سمیت تمام ورک مکمل لئے تھے جبکہ سیاسی دباؤ پر میونسپل کمشنر افضل زیدی نے بھی گھنٹے ٹیک دیئے اور پیپر پر دستخط کردیئے۔ ان منصوبوں پر تین ارب کی لاگت آنی تھی۔ کے ایم سی کے کئی چیئرمین مداخلت کے باعث کام نہیں کرنے دے رہے۔ ملچنگ پلانٹ، مواچھ گوٹھ مویشی منڈی، اورنگی لینڈ، بلدیہ ٹاون، زمینوں کے چھن جانے اور ریونیو سے محروم ہونے کے کئی واقعات کے بعد میئر کراچی دفاعی پوزیشن پر نظر آرہے ہیں۔ ریکوری پوزیشن سابق میئر وسیم اختر سے بھی کم ہے جبکہ کئی گروپ میئر کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ایک گروپ نے کے ایم سی میں میئر کے خلاف بینرز بھی لگا دیئے جس پر پیپلز ایکشن کمیٹی کے نام سے میئر نے اپنے حق میں پریس کانفرنس کرائی لیکن یہ بھی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ اسلم سموں، ڈپٹی میئر،نجمی عالم، کرم اللہ وقاصی میئر کے خلاف ہیں اور ہزار تردیدوں کے باوجود وہ سرگرم ہیں، ان کے قریبی ذرائع کے مطابق سعید غنی نے نجمی عالم کے کہنے پر اسکیمیں واپس لیں تاہم اسکی تصدیق یا تردید انکے قریبی ذرائع نہیں کرسکے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں