میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
واٹر کارپوریشن ، 50 ارب روپے کے واجبات وصولی میں ناکام

واٹر کارپوریشن ، 50 ارب روپے کے واجبات وصولی میں ناکام

ویب ڈیسک
جمعه, ۵ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ/ جوہر مجید شاہ) واٹرکارپوریشن کے 50 ارب روپے سے زائد واجبات کی وصولی میں محکمہ انجینئرنگ کی کالی بھڑیں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں ، ماہانہ 5ارب روپے وصولی ممکن ہونے کے باوجود صرف 160 کروڑ روپے وصول کیے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق واٹر کارپوریشن میں اصلاحات کے منصوبے کھٹائی میں پڑے ہوئے ہیں، سی آی او سید صلاح الدین اپنے شعبہ انجینئرنگ کے سامنے بے بس ہوچکے ہیں ،جس کی وجہ سے نادہندگان سے50 ارب روپے کے واجبات وصول نہیں ہوسکے ہیں حالانکہ شعبہ ریونیو میں تبدیلیوں کے بعد وصولی ٹیم کو 3 ماہ گزرچکے ہیں لیکن2023 کے ماہ دسمبر میں بھی آمدنی 160 کروڑ روپے تک محدود رہی ، اس ضمن میں ڈی ایم آر آر جی کے عمران زیدی کا کہنا ہے کہ ادارے کی آمدنی میں اضافے کے لیے کوششیں کارگر ثابت نہیں ہورہی ہیں ، جس کی وجہ شعبہ انجینئرنگ ہے ، پانی مافیا کے خلاف بلا تفریق کاروائی سے فراہمی آب میں کئی گنا بہتری آئی ہے۔ ڈائریکٹر بلک ریکوری نثار مگسی کا کہنا ہے کہ ادارے کی ماہانہ آمدنی 5 ارب ہوسکتی ہے ، فارمولہ سی ای او کوبھجوادیا ہے ،محکمہ انجینئرنگ کی وصولیوں اور بھتہ خوری کی وجہ سے آمدنی میں بہتری نہیں آرہی ، بھتہ خوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑا جاچکا ہے ، جن میں سیکیورٹی افسران بھی شامل تھے ، نثار مگسی کاکہنا ہے کہ صنعتیں اور سوسائٹیز ادائیگیوں کے لیے آمادہ ہیں مگر بھتہ خورانجینئرنگ والے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ان کا پانی بند کردیتے ہیں ، صنعتوں اور سوسائٹیز میں ایک سے زائد کنکشن دیے گئے ہیں ، جنہیں ختم کرنے میں انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ مدد نہیں کرتا ، نثار مگسی نے کرپشن کا الزام لگانے والوں کو چیلنج کیا ہے کہ وہ ثابت کرکے بتائیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں