میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کھانا کھانے کے چند آداب

کھانا کھانے کے چند آداب

منتظم
جمعرات, ۵ جنوری ۲۰۱۷

شیئر کریں

مولانااحمدالرحمن
اللہ تعالیٰ نے زندگی گزارنے کا طریقہ قرآن وحدیث کی روشنی میں امت محمدیہ کو سکھادیا ہے ،زندہ رہنے کیلئے ایک اہم چیز غذا وخوراک ہے،اس کابھی انتظام فرمادیاہے لیکن غذاوخوراک کے استعمال کیلئے کچھ آداب سکھائے ہیں،جن کی رعایت کرنے سے ہماراکھانابھی عبادت بن سکتاہے ۔ذیل میں کھاناکھانے سے متعلق چند آداب ذکرکئے جاتے ہیں:ا۔کھانے سے پہلے اوربعد میں ہاتھ دھوئے جائیں۔۲۔کھاناشروع کرنے سے پہلے دعا "بِس±مِ اللّٰہِ وَعَلیٰ بَرَکَةِ اللّٰہِ” پڑھی جائے ،اگر شروع میں بھول جائیںتودرمیان میں یادآنے پر "بِس±مِ اللّٰہِ اَوَّلَہ وَآخِرَہ "پڑھی جائے ،اگر دعانہیں پڑھیںگے توحدیث میںآتاہے کہ شیطان کھانے میں شریک ہوجاتا ہے ۔۳۔سب سے زیادہ قابل توجہ بات جس سے اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں اکل وشرب کے حکم دینے کے بعد منع فرمایاہے وہ چیز اسراف ہے،اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:”وکلوا واشربواولاتسرفواانہ لایحب المسرفین” کہ کھاﺅپیواوراسراف مت کرو،بے شک اللہ اسراف کرنے والوںکوپسند نہیں فرماتا۔اوراسراف کہتے ہیں کسی چیزکاضرورت سے زائد استعمال کرنا یاضائع کرنے سے احتراز نہ کرنا۔ہم اپنی تقریبات میں روازانہ ہی یہ دیکھتے ہیں کہ کھانے کوکس قدر ضائع کیا جاتاہے۔جونہ صرف رزق کی بے حرمتی ہے بلکہ اللہ پاک کی ناراضگی کاذریعہ بھی ہے جیساکہ آیت مبارکہ میں اللہ پاک نے خود خبردی ۔ لہذانہایت ضروری ہے کہ کھانا اتنا ہی لیاجائے جتنایقین ہوکہ پوراکھایاجاسکتاہے۔صرف طمع وحرص کی بنیادپرپلیٹ اس لیے بھردیناکہ کہیں ختم نہ ہوجائے انتہائی مذموم جذبہ ہے جس سے بچنے کی ضرورت ہے ،جتنارزق اس کے مقدر میںہوگاوہ اس کو مل کر رہے گا۔۴۔کھانا اس نیت سے کھایاجائے کہ اس کھانے کے ذریعہ اللہ تعالیٰ تقویت بخشیںگے جس سے عبادت کرنا آسان ہوجائے گا۔۵۔یہ بات بھی ذہن نشین کرلینا ضروری ہے کہ سیر ہوجانے کے بعد صرف خواہش کی وجہ سے مزید کھاتے رہنا جائز نہیں ہے۔ ۶۔ پلیٹ صاف کرنا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے ، اوراس سنت کی کوتاہی کرنے میں آج عوام وخواص سب ہی مبتلاءہیںاللہم احفظنا منہ ۔۷۔ٹیک لگاکر کھانا نہیں کھانا چائیے،حضور صلی اللہ علیہ وسلم ٹیک لگاکر نہیں کھاتے تھے ۔ ۸۔ پر تکلف چھوٹی پلیٹوںمیں کھاناپسندیدہ نہیں بلکہ اگر ایک بڑی پلیٹ میں تین چارآدمی ایک ساتھ کھائیں تویہ صرف سنت ہی نہیں بلکہ برکت کابھی باعث ہے۔۹۔دسترخون بچھاکرکھاناکھاناسنت ہے ، اگر کچھ نیچے گرجائے تواسے اٹھاکر صاف کرنا پھر اس کوکھالینابھی سنت ہے۔۰۱۔پلیٹ میں کھانے کونہ بچایاجائے اس لیے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہیںنہیںمعلوم کہ کھانے کے کس حصہ میں برکت ہے۔۱۱۔شریعت نے اکرمواالخبز(یعنی روٹی کا احترام کیا کرو) کہہ کر رزق کے اکرام کی طرف بھی توجہ دلائی ہے کہ رزق کی بے حرمتی نہ کی جائے۔۲۱۔اپنے آگے سے کھانا کھایاجائے ،کسی دوسرے کے آگے سے نہیں لینا چاہئے۔ ۳۱۔ مسنون طریقہ سے بیٹھ کردائیںہاتھ سے کھایا جائے ۔
۴۱….کھانے کے دواران کسی کے چہرے کی طرف دیکھنا خلاف ادب ہے۔۵۱۔کم کھانے کی بھی کوشش کی جائے ،کم کھانے کے بہت سے فوائدہیں،شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا رحمہ اللہ نے فضائل صدقات میں امام غزالی رحمہ اللہ کے حوالے سے کئی فوائدذکرفرمائے ہیں۔ ۶۱۔ کھانے کے بعد اللہ کاشکراداکرنا بھی نہایت ضروری ہے،شکراداکرنے سے اللہ تعالیٰ نعمت میں اضافہ فرماتے ہیں،اس لیے یہ دعا ضرور پڑھیں: اَل±حَم±دُلِلّٰہِ اَّلذِی± اَط±عَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مِنَ ال±مُس±لِمِی±نِ۔ان آداب کی ہم خود بھی رعایت کریں اوردوسروں کوبھی ترغیب دیںلیکن اگرکوئی شخص ان آداب سے عاری ہواوران کی رعایت کاعادی نہ ہوتوہرگز اس کوقابل ملامت نہ سمجھاجائے بلکہ نیک دلی اورمحبت سے سمجھادیاجائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں