میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیاستدانوں، ادارے  کے سینئر افسر کا نام  لے کر واقعہ کا رخ موڑا جا رہا ہے، خواجہ آصف

سیاستدانوں، ادارے کے سینئر افسر کا نام لے کر واقعہ کا رخ موڑا جا رہا ہے، خواجہ آصف

ویب ڈیسک
جمعه, ۴ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ عمران خان پر حملے کو سیاسی مقاصد اور سیاسی مفادات کے حصول کا ذریعہ نہ بنایا جائے، واقعہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے ،وزیراعلیٰ پنجاب کو عمران خان پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا، اسی کی وزارت اعلیٰ کے تحت واردات ہوئی ہے، واقعہ کی جامع اور مکمل تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بننی چاہیے،عمران خان نے مذہب کی ریڈلائن کراس کی جس کی وجہ سے واقعہ پیش آیا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ گزشتہ روز گوجرانوالہ میں جو واقعہ ہوا ہے اس کی اس ایوان نے بھی مذمت کی ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایسا واقعہ ہے جو ہمارے لئے من حیث القوم شرمندگی کا باعث ہے، دنیا میں یہ سوچا جارہا ہے کہ ہماری سوچ کس طرف جارہی ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ اگر اس واقعہ کے پیچھے کوئی سازش کارفرما ہے تو قوم کے سامنے آنی چاہیے تاکہ مسئلہ کی تہہ تک پہنچا جاسکے۔ اگر اسے سیاسی رنگ دیا گیا تو ماضی کی طرح ہمیں معلوم نہیں ہو سکے گاکہ اس کے محرکات کیا تھے۔ انہوںنے کہاکہ تاریخ میں اس طرح کے کئی واقعات ہوئے ہیں،گزشتہ دہائی میں بے نظیر بھٹو شہید کا واقعہ ہوا، ان کی شہادت کے حوالے سے کئی سوالات تھے جن کا قوم ان کے صاحبزادے اور شوہر کو جوابات نہیں مل سکے۔ انہوںنے کہاکہ لیاقت علی خان کے ساتھ جو کچھ ہوا ان کے بارے میں بھی قوم کو کوئی معلومات نہیں ہے، ذوالفقار علی بھٹو کے بارے میں سوالات قوم کو اس لئے معلوم ہیں کیونکہ ایک سابق جج نے اعتراف کیا تھا کہ سزا کیلئے ان پر دبائو تھا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اب تک ملزم کی جو ویڈیوز آئی ہیں اس سے ایک چیز واضح ہو رہی ہے کہ واقعہ میں مذہبی جنون کارفرما ہے، ملزم کی ویڈیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نے ماضی میں جو زبان استعمال کی ہے اور مذہب کے حوالے سے جو حدود کراس کی ہیں اس کے نتیجے میں واقعہ ہوا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ جس تھانے کی حدود میں واقعہ ہوا ہے وزیراعلی نے پورے عملے کو معطل کرکے اسے اپنے ضلع میں ٹرانسفر کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ابتدائی سطح پر ہی تحقیقات کو سبوتاژ کرکے اسے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی تگ و دو ہو رہی ہے جو قوم کے ساتھ زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے لانگ مارچ شروع ہوا ہے اس میں 4 لوگ شہید ہو چکے ہیں اور سب کا تعلق اسی کنٹینر سے ہے، کبھی کنٹینر سے کوئی اوپر سے گرتا ہے اور کبھی کوئی کنٹینر کی زد میں آتا ہے،عمران خان نے خود کہا کہ انہیں خون ہی خون نظر آرہا ہے، اللہ عمران خان کو محفوظ رکھے مگر اس واقعہ کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو عمران خان پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا، اسی کی وزارت اعلیٰ کے تحت یہ واردات ہوئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس واقعہ کی جامع اور مکمل تحقیقات ہوں اور اس مقصد کیلئے جے آئی ٹی بننی چاہیے، اگر جے آئی ٹی کے کسی رکن پر انہیں اعتراض ہے تو پاکستان میں کئی بیورو کریٹس ایسے ہیں جن کی دیانت داری پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا، اس لئے میری درخواست ہے کہ واقعہ کو سیاست کا شکار نہ بنایا جائے اور ملزموں کے پیچھے جانا چاہیے۔ وزیردفاع نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے خود کہا تھا کہ ان کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے ہیں، آج خود وہ اسٹیبلشمنٹ پر حملے کر رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں