ذیشان ذکی کی مڈ ٹاؤن کے نام پر لوٹ مار جاری
شیئر کریں
(خصوصی رپورٹ) صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی مڈ ٹاؤن اسکیم، 90 ؍ایکڑ این او سی پر 390 ؍ایکڑ کی بکنگ و تشہیر، ایس بی سی اے اور ایس ڈی اے کارروائی کرنے سے گریزاں، بروکرز اور ڈیلرز کے ذریعے لوگوں کو دھوکا دینے کا سلسلہ جاری، مڈ ٹاؤن اسکیم کا ریونیو ریکارڈ بھی مشکوک، تفصیلات کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی جانب سے ایم نائن موٹروے پر مڈ ٹاؤن اسکیم لانچ کی گئی تھی جس میں قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا دی گئیں، ایم نائن موٹروے پر سری انٹر چینج کے قریب ذیشان سلیم ذکی نے مڈ ٹاؤن اسکیم کا آغاز کیا تھا جس کے ابتدائی نقشے 90 ایکڑ پر مشتمل این او سی سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے جاری کی تھی تاہم ذیشان سلیم ذکی نے بغیر این او سی کے مڈ ٹاؤن کی بکنگ وتشہیر کو390 ایکڑ پر پھیلا دیا، روزنامہ جرأت کو ملنے والے شواہد کے مطابق مڈ ٹاؤن کے بروکرز اور ڈیلرز بکنگ کرانے والے افراد کو 390 ایکڑ کا نقشہ دکھا کر بکنگ کر رہے ہیں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی بغیر این او سی 300 ایکڑ پر بکنگ پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے چپ سادھ لی ہے اور متعلقہ افسران کارروائی سے گریزاں ہیں، ذرائع کے مطابق سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماسٹر پلان جبار سیال نے بھاری رشوت لے کر مڈ ٹاؤن اسکیم کی قواعد و ضوابط کے خلاف این او سی جاری کی اور اب تک بھاری رقم کے عوض بغیر این او سی کے اسکیم چلانے کی اجازت دے دی ہے ، بغیر این او سی کے 300 ایکڑ پر بکنگ و تشہیر سے ذیشان سلیم ذکی کو لوگوں کو لوٹنے کا لائسنس دے دیا گیا ہے ۔