میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سی سی اے 2018 اورمیڈیکل افسران کے امتحانات کالعدم قرار

سی سی اے 2018 اورمیڈیکل افسران کے امتحانات کالعدم قرار

ویب ڈیسک
جمعه, ۴ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد کا سندھ پبلک سروس کمیشن پر دائر درخواستوں پر بڑا فیصلہ، سی سی اے 2018 اور میڈیکل افسران کے امتحانات کالعدم قرار دے دئے، کمیشن کی تشکیل آئین سے متصادم ہے، امتحانات لینے، نتائج اور بھرتیوں پر پابندی، سیکریٹری کو معطل کردیا، ویب سائٹ بھی بند کرنے کا حکم، تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد نے سندھ پبلک سروس کمیشن متعلق بڑا فیصلہ جاری کردیا ہے، 2018ع میں میڈیکل افسران کی بھرتی قواعد و ضوابط کے خلاف ہونے پر عورت امیدواروں ڈاکٹر عاصمہ اور امارہ نے ایڈووکیٹ سجاد چانڈیو کے معرفت سندھ پبلک سروس کمیشن کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جبکہ پبلک سروس کمیشن کے خلاف 4 الگ درخواستیں بھی دائر تھیں، عدالت نے دائر درخواستوں پر 19 کو محفوظ کیا گیا تھا 30 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے سی سی اے 2018ع کے امتحان اور 2018ع میں میڈیکل افسران کیلئے لئے گئے امتحانات کالعدم قرار دے دیتے ہوئے سیکریٹری کو معطل کردیا، تفصیلی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ کمیشن کی تشکیل آئین کے خلاف ہے جبکہ سندھ حکومت کے 2017ع کے کمیشن رولز سندھ حکومت کے بزنس رولز کے خلاف ہین، عدالت نے پبلک سروس کمیشن کے 1989 رولز کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کمیشن رولز کی تشکیل تک سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہونے والے تمام امتحانات، نتائج، بھرتیوں اور ٹینڈرز پر بھی پابندی لگا دی ہے، عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ عام رائے ہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کرپشن کی پول سیل دکان ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں