امریکا نے طالبان کو دوبارہ حملے کی دھمکی دے دی
شیئر کریں
امریکا نے طالبان کو پرتشدد واقعات نہ روکنے پر جوابی کارروائی کی دھمکی دے دی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں امریکی افواج کے ترجمان کرنل سونی لیگٹ نے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو خط لکھ دیا جس میں جوابی کارروائی کی دھمکی دی۔خط کے متن کے مطابق کرنل سونی لیگٹ نے لکھا کہ مزید خون بہانے سے روکنے کے لیے تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اگر پرتشدد واقعات میں کمی نہ آئی تو جواب دینے پر مجبور ہوں گے ۔امریکی افواج کے ترجمان نے کہا کہ تمام فریقین کو سیاسی حل کی جانب لوٹنا چاہیے اور افغانوں کو مل بیٹھ کر افغانستان کے مستقبل کے بارے میں گفتگو شروع کرنی چاہئے ۔ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان اپنی جانب سے جنگ کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور افغان طالبان اپنی جانب سے معاہدے کا احترام کر رہے ہیں۔ایک ہفتہ قبل امریکا نے افغان طالبان سے افغانستان میں جنگ بندی کی اپیل کی تھی۔امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ افغان گروہ آپس میں لڑنے کے بجائے کورونا وائرس سے لڑیں اور طالبان کورونا وائرس پر قابو پانے تک اپنی کارروائیاں روک دیں۔زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ ہر افغانی کو اپنی پوری توانائیاں کورونا سے لڑنے کے لیے لگانی چاہئے ۔اس سے قبل افغان صدر اشرف غنی نے طالبان سے ماہ مقدس کے دوران کارروائیاں روک دینے کی اپیل کی تھی جسے طالبان نے یکسر مسترد کر دیا تھا۔ طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ جنگ بندی کا مطالبہ نامعقول ہے اس کی کوئی منطق نہیں،افغان حکومت نے اب تک 18 صوبوں سے 550 طالبان قیدیوں کو رہا کیا۔ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں کورونا وائرس سے ہزاروں قیدیوں کی جانوں کو خطرہ ہے ۔