خواجہ آصف کا نوازشریف کے خط کے بارے میں لاعلمی کا اظہار
شیئر کریں
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نوازشریف کے خط کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے ۔پارلیمنٹ کی مشاورتی قانونی کمیٹی کا آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل کے حوالے سے منعقدہ اجلاس ہوا جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف کے خط کا مجھے علم نہیں ہے۔بل کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے نون لیگی رہنما نے بتایا کہ بل کو قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیاگیا ،قائمہ کمیٹی دفاع سے منظوری کے بعد بل (آج) قومی اسمبلی میں منظوری ہوگا انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد سینیٹ میں بل پیش کیا جائے گا، واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی جانب سے خواجہ آصف کو خط لکھ کر تحریری ہدایت دینے کے حوالے سے خبر سامنے آئی ہے۔خبر کے مطابق نواز شریف نے کہا ہے کہ اہم بل 24 یا 48 گھنٹوں میں منظور نہیں کیے جاتے، آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کے لیے کم سے کم یہ ٹائم فریم اپنایا جائے، بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے اور اسٹینڈنگ کمیٹی کو ریفر کردیا جائے۔نواز شریف نے کہاکہ جلدبازی نہ کریں، پروسیجرز بلڈوز نہ کریں، اتنا اہم بل منظور کرنے کیلئے پارلیمنٹ کو ربر اسٹیمپ جیسا نظر نہیں آنا چاہیے، حکومت پر زور دیا جائے کہ پارلیمانی اقدار اپنائی جائیں اور بل پر مثبت انداز سے دیکھا جائے گا مگر پارلیمنٹ کی توقیر پر سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ 7 اور 8 جنوری کو اسٹینڈنگ کمیٹی بل پر غور کرے اور رپورٹ قومی اسمبلی کو پیش کرے، اسٹینڈنگ کمیٹی کے اراکین کے لیے سفارشات مرتب کی جائیں۔نواز شریف نے خواجہ آصف سے کہا ہے کہ 13 جنوری کو سینیٹ بل کو اپنی اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھیجے تاکہ وہ اس پر غور کرے، 15 جنوری کو سینیٹ اس بل پر غور اور بحث کرے اور ووٹنگ کرے،اس کے بعد بل کو سینیٹ میں بھیج دیا جائے۔انہوں نے خط میں کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنی پارلیمانی پارٹیوں کا سیشن بلائیں اور بل پر غور کریں، پارلیمانی اقدار کا مناسب خیال نہ رکھا گیا تو اثرات تمام سیاسی جماعتوں پر پڑیں گے۔سابق وزیر اعظم نے خواجہ آصف کو ہدایت دی ہے کہ اس سے پہلے کہ حکومت بل قومی اسمبلی میں پیش کرے، نون لیگ اپنی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ بلائے اور تمام اراکینِ قومی اسمبلی و سینیٹ کو ان ہدایات سے آگاہ کیا جائے۔