میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اورنگی ٹاؤن لینڈ مافیا کی سرپرستی میں زمین چوروں کا راج قائم

اورنگی ٹاؤن لینڈ مافیا کی سرپرستی میں زمین چوروں کا راج قائم

ویب ڈیسک
پیر, ۲۸ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ:اسلم شاہ) ملک کی سب سے بڑی کچی آباداورنگی ٹاؤن پر لینڈ گریبر اور زمین چوروں کا راج قائم ہوگیا ہے۔ پروجیکٹ اورنگی کے افسران کی لینڈ مافیا کی سرپرستی حاصل ہے، اب تک 40ارب روپے مالیت کی زمین سرکاری اور نجی اداروں کی زمین فروخت ہوچکی ہے قوی احتساب بیورو، فیڈریل انوسٹی گیشن ایجنسی (FIA)، انٹی کرپشن پولیس اور دیگر تحقیقاتی ادارے سیکٹروں تحقیقات سرد خانے میں پہنچ گئے ،اورنگی ٹاؤن کے زمین کی جعلی کاغذات پر سرکاری اور نجی اراضی الاٹ کردیا گیا، اورنگی ٹاؤن، پاکستان بازار، گڈاپ ، منگھوپیر اور ماہی گاڑی پولیس چوکی کے پولیس افسرا ن بھی قبضہ مافیا کے ساتھ اس گنگا دریا میں ہاتھ صاف کررہے ہیں،متحدہ قومی موومنٹ ،پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے کالی بھیڑیں زمین چوروں کے نام بے نقاب کردیا ہے،جمیل ڈائری، گڈو ملک، رانا گلزارتاج، سید رئیس کاظمی سابق ناظم یونین کونسل، وسیم اختر، موسی خان، جاوید ملک، یاسین ضمیرولد ضمیر الحق، عمران عرف عدنان ، محمد سعید، طارق سریا، طارق جوجی، عبداللہ ، امتیاز بٹ سابق ناظم اورنگی عبدالحق کے دست رازامتیاز بٹ، پی آئی ٹی کے فرحان اس کا بھائی نعمان ، بہنوئی نوید ، بدنام زمانہ لینڈ گریبر قادر مگسی ولد محمد عثمان بھی شامل ہیںواضح رہے کہ اورنگی ٹاؤن دنیا کی سب سے بڑی کچی آباد ی کی زمینوں پردھوکا فراڈ ،جعلسازی،ڈبل الاٹمنٹ، جعلی لیز ، سب لیز سمیت دیگرکے سب سے بڑے مالیاتی اسکینڈل میں سرکاری اور نجی اداروں کی زمین پر چائنا کٹنگ کرکے اربوں کی جائیدادوں سے معصوم شہریوں کو محرو م کردیا گیا اورنگی ٹاؤن میں چائنا کٹنگ ،مالیاتی اسکینڈل میں سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان نے ایک ایسی جرائم کی داستان رقم کیا ہے، جو مدت تک اورنگی ٹاؤن کے شہری سزا کے طور پر یاد رکھیں گے۔اور نگی ٹاؤن میں سرکاری اورنجی اداروں کی رہائشی،تجارتی ، فلاحی، رفاعی، کھیل میدان، پارکس ، گرین بیلٹ،نالے ،قبرستان،اورنگی کاٹیج انڈسٹری، گلشن بہار، گلشن ضیاء ،بس ٹرمنیل ،جرمن اسکول ، عبدالحق ٹاؤن، تعلیمی ، صحت کی زمین،جعلی ہائوسنگ سوسائٹیز، بلڈرزاور دیگر زمینوں کی چائنا کٹنگ کی گئی ہے،بعض الاٹیز کو کروڑ روپے روپے مالیت کی لیز ،سب لیز زمین کی جمع پونجی سے محروم کردیا گیاہے، بعض الاٹیز نے عدالت سے رجوع کررکھا ہے ،پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی نے قبضہ مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز ہونے کی توقع ہے ڈپٹی ڈائریکٹر انسداد تجاوزات KMCپروجیکٹ اورنگی نسم الغنی کی جانب سے نوٹس کی اجراء کردیا گیا ،ایک نوٹس میںسپریم کورٹ کے واضح ہدایت کے تحت تمام غیر قانونی قبضے جو کہ KMCکی سرکاری زمین پر بنے ہوئے ہیں تھلے، پلے گراؤنڈ، گرین بیلٹ، ایکسٹرا لینڈ ، فٹ پاتھ، چبوترے،جن کی وجہ ٹریفک کی روانی اور عوام کی آمدورفت متاثر ہورہی ہے، فوری طور پر ہٹائیں بصورت دیگر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی او رتمام سامان ضبط سرکار کرلیا جائے گا اور قبضے کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی یہ تجاوزات تین روز کے اندر رضاکارانہ طور پر اپنے غیر قانونی تجاوزات ختم کردیں بصورت دیگر کسی بھی نقصان کا ذمہ دارمحکمہ نہیں ہوگا ۔سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی رضوان خان کے تعیاتی میں اہم کردار ادا کرنے والاپیپلز پارٹی کا اہم رہنما، لینڈ مافیا و قبضہ گروپ کا سرغنہ ہے۔ راناگلزار تاج ولد تاج محمدکا خاندان کے علاوہ گلفام خان کا نام لیا جارہا ہے، جن کے 30کروڑ روپے سے زائد زمینو ں کے جعلی الاٹمنٹ ، چالان، لیز ، سب لیز اور ٹرانسفر زکے نام پر سابق ڈائریکٹر رضوان خان اورایڈیشنل ڈائریکٹر عقیل احمد نے وصول کررکھا ہے۔ مصدق ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ اس رقم سے بھی زائدکمیشن مارکیٹ سے لوگوں کا شامل ہے جنہوں نے اپنے پلاٹ یا رقم کا مطالبہ شروع کردیا ہے ، رانا گلزار تاج اور اس سگے بھائی رانا عمران تاج نے رضوان خان کی تعینات کرنے کے تمام پروسس پر تین کروڑروپے مالیت صوبائی وزیر بلدیات ناصر وحسین شاہ کو براہ راست ادائیگی کرنے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کی تقرری پر صوبائی سیکریٹر ی بلدیات ، چیف سیکریٹر ی سندھ، صوبائی وزیر بلدیات اور وزیر اعلیٰ سندھ تک سمری کسی جانچ پڑتال کے بغیر منظورکرنا اور حکمنامہ جاری کیا گیا تھا۔ مکان نمبر 229گلی نمبر4اردو چوک چورنگی ٹاؤن کا رہائشی ،جن کا شناختی کارڈ نمبر ، CNIC-42401-3779134-1، کے بیک وقت 28پلاٹوں کی فائلیں کا ریکارڈ بورڈآف ریونیو سندھ نے بیک وقت لیزاور ٹرانسفر کرنے کا ریکارڈ ز فراہم کیا ہے،جس کا اندراج ونمبر ومندرجہ ذیل ہیں۔ 993/1994وو/و72/73/74/75/76/77/78/79/2523/2524/2525/2526/2527/2528/2529/2530،
اسی طر ح راناگلزاور تاج کی سالی گل صنوبرکا شناختی کارڈ نمبر CNIC-42201-9674577-8،جن کی چارپلاٹوں کے لیز اور ٹرانسفر کیا گیا ہے، ان میں بورڈ آف ریوونیو سندھ کا ریکارڈ میں
139/140/924/925و کیا گیا ہے،اس کا بہنوئی محمد ناصر علیCNIC-42401-0861307-3کا پلاٹس کے ریکارڈز
1404/1405/1406/1407/489/4898/4899/843/844اور اس کا دوست انیس خان، CوووNIC-42301=8050893-9،کے پلاٹس کے ریکارڈزمیں اندراج نمبر 1444/1445/1446/4258/4259/4260/4261/4262/4263
اوراس کی اہلیہ سمینہ کنول CNIC-42401-4503004-6، کے اندراج نمبر
691/692/693/694/695/696/697/698/1605/1953/1954/1955/1956/1957/16و06/1607/1608/1609/1951/1958/1959/1960/924/925/497/498/5587/323/
اس کا دوست محمد آصف انجم CNIC-31304-1465788-9،کا بورڈ آف ریونیو کے رجسٹرڈ وہونے والے اندارج کیا گیا ہے ، 2181/2782/3678/3679/3876/3877/3841/3842/2888/2889/1992/1993/1994/1995/2428/2429/4286/1287
رانا گلزارکا سگا بھائی رانا عمران تاج CNIC-42401-8789248-1،کے بورڈ آف ریونیو کے اندراج میں مندرجہ ذیل نمبر لیز اورٹرانسفر پلاٹ کئے گئے تھے، جن کا نمبر
2192/2193/2194/2195/2196/2197/2198/2199/19/20/21/22/23/24/25/26/27/28/29/30/247/248/2109/2110/2111/2112/1585/5121


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں