میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تشدد کا خاتمہ چاہتے ہیں ‘کشمیر پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ‘ امریکی سینیٹر

تشدد کا خاتمہ چاہتے ہیں ‘کشمیر پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ‘ امریکی سینیٹر

ویب ڈیسک
پیر, ۳ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے وفد نے سینیٹر جان مکین کی سربراہی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کا اعتراف کیا اور اسے سراہا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر جان مکین کی سربراہی میں امریکی آرمڈ سروسز کمیٹی کے وفد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔ وفد میں لنزے گراہم، شیلڈن وائٹ ہاؤس، الزبتھ وارین، ڈیوڈ پرڈیو اور امریکی ناظم الامور برائے پاکستان مسٹر جوناتھن بھی شامل تھے۔اس موقع پر وفد کو افغانستان سمیت خطے کی مجموعی سیکورٹی کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا، جبکہ خطے کے امن و استحکام کے لیے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے مثبت اقدمات پر بھی بریفنگ دی گئی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان کا دورہ کرنے، موجودہ چیلنجز اور سیاسی و جغرافیائی صورتحال کے حوالے سے باہمی سمجھوتے کی کوششیں کرنے پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا۔سربراہ پاک فوج نے وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ مسائل کے باوجود پاکستان نے خطے کے امن و استحکام کے لیے ہر ممکن کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں پاکستان اپنی کوششیں جاری رکھے گا، البتہ اس مقصد کے حصول کے لیے پاک امریکا سیکورٹی تعاون انتہائی اہم ہے۔امریکی وفد کے سربراہ سینیٹر جان مکین نے اس موقع پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی کاوشوں اور قربانیوں کا اعتراف کیا اور اسے سراہا۔ امریکی وفد نے پاک افغان سیکورٹی تعاون اور ہم آہنگی کی اہمیت سے بھی اتفاق کیا۔ قبل ازیں وفد نے وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے بھی ملاقات کی اس موقع پر امریکی سینیٹرجان مکین نے اعتراف کیا ہے کہ افغانستان میں استحکام کیلئے پاکستان کا کردار اہم ہے اور اس کی مدد کے بغیر افغانستان میں امن ممکن نہیں ہے، کشمیر کے حوالے سے امریکی پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی ہے، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سرتاج عزیز اور امریکی وفد کے درمیان ملاقات میں پاک امریکا تعلقات، خطے کی صورت حال، افغانستان میں قیام امن،کیو سی جی میں امریکی کردار کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔امریکی سفارت خانہ کے ناظم الامور جوناتھن پراٹ بھی ملاقات میں موجود تھے۔اس موقع پر جان مکین کا کہنا تھا کہ امریکا کی کشمیر سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، بلکہ کشمیر سے متعلق اپنی پالیسی جاری رکھیں گے۔انہوںنے کہاکہ کشمیر میں تشدد کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے اور پاکستان کی مدد کے بغیر افغانستان میں امن و استحکام ممکن نہیں ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں