ملزم غلام جونیجو پولیس پروٹوکول میں ضمانت کیلئے عدالت میں پیش
شیئر کریں
رپورٹ:صدام بجیرپرزائڈنگ افسر گھنشام کو تھپڑ کا معاملہ، مرکزی ملزم غلام محمد جونیجو پولیس پروٹوکول میں مٹھی عدالت میں پہنچا، 5 دن کی عبوری ضمانت منظور، مقامی سیاسی رہنماؤں کا دباؤ، ڈاکٹر گھنشام نفسیاتی دباؤ کا شکار، محکمہ صحت محکمہ صحت نے غلام محمد جونیجو کی خلاف تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، ترقیوں و سینیارٹی پر تحقیقات کرکے 15 دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم، تفصیلات کے مطابق تھرپارکر میں پریذائیڈنگ افسر ڈاکٹر گھنشام پر تشدد کرنے والا پیپلزپارٹی کا مقامی رہنما اور محکمہ صحت کا ملازم غلام محمد جونیجو پولیس پروٹوکول میں ضمانت کرانے کیلئے مٹھی کی عدالت میں پہنچا، عدالت نے غلام محمد جونیجو کی 5 دن کی عبوری ضمانت منظور کردی، ذرائع کے مطابق ایس ایس پی تھرپارکر کے خصوصی احکامات پر غلام محمد جونیجو کو پولیس پروٹوکول مہیا کیا گیا، ذرائع کے مطابق تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے ممبر قومی اسمبلی اور ممبر صوبائی اسمبلی کا ڈاکٹر گھنشام کے ورثاء پر معاملے کو ختم کرنے کیلئے شدید دباؤ ہے، ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کا ملازم غلام محمد جونیجو مقامی پیپلزپارٹی رہنما ہے اور ایم این اے مہیش ملانی اور ایم پی اے شیر محمد بلالانی کے انتہائی قریبی سمجھا جاتا ہے، ذرائع کے مطابق سیاسی دباؤ کے باعث ڈاکٹر گھنشام شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار ہے، دوسری جانب محکمہ صحت نے تھرپارکر میں پریذائیڈنگ افسر گھنشام داس کو تھپڑ مارنے والے محکمہ صحت مٹھی کے ملازم غلام محمد جونیجو کے خلاف ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل اے ایچ آر ڈی اینڈ پی ایم ای ڈاکٹر صلاح قریشی کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، تحقیقاتی کمیٹی کو غلام محمد جونیجو کی ترقیوں و سینیارٹی پر تحقیقات کرکے 15 روز میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے، تحقیقاتی کمیٹی میں ڈائریکٹر ہیلتھ میرپورخاص ڈویژن اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل ہیلتھ سندھ کو ممبر بنایا گیا ہے۔ واضع رہے کہ غلام محمد جونیجو پر کرپشن کے سنگین الزامات بھی ہیں اور پریذائیڈنگ افسر پر تشدد کے معاملے پر جہن تھانے پر غلام محمد جونیجو سمیت 5 افراد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، واقعہ کے بعد محکمہ صحت نے غلام محمد جونیجو کو معطل کردیا ہے۔