ن لیگ کو بوٹوں کی چاپ سنائی دینے لگی ‘ ہمیں نکالنا ہے تو ووٹ کی طاقت سے نکالو ‘ سعد رفیق
شیئر کریں
لاہور (بیورو رپورٹ) ن لیگ کو بوٹوں کی چاپ سنائی دینے لگی، ہمیں نکالنا ہے تو غیر قانونی طریقے سے نہیں ووٹوں کی طاقت سے نکالو، اقلیت کا فیصلہ نافذ کیا جارہا ہے اکثریت کا فیصلہ نہ ماننے سے پہلے بھی ملک ٹوٹ چکا ہے ہم گرے تو عمران خان بھی گرینگے، خواجہ سعد رفیق، تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عاجزی اور انکساری سے بتارہے ہیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہورہی ہے اور انصاف کا معاملہ نہیں ہورہا اکثریت پر اقلیت کے فیصلے کو نافذ کرنے کی کوشش ہورہی ہے بتایا جائے انتظار کیوں نہیں کرتے کس بات کی جلدی ہے جو بارہ مہینے نہیں نکال سکتے ہمیں الزامات لگاکر سیاست سے باہر نہیں کیا جاسکتا اگر غیر فطری طریقے سے نکالنے کی کوشش کروگے تو ہم آئندہ عام انتخابات میں زیادہ اکثریت سے واپس آئیں گے کوئی شک نہیں کہ سی پیک سے جڑنا دشمنوں کو پسند نہیں کچھ علاقائی اور عالمی طاقتوں کو یہ ہضم نہیں ہورہا اگر ہم بھیک مانگتے رہیں گے اور عالمی طاقتوں کے در پر جھکے رہیں گے تو پھر ریمنڈ ڈیوس چھوڑنا پڑیں گے عمران خان ہمیں گندا کرتے کرتے خود گندے ہوگئے ہیں سن لیں ہمیں گرانے کی کوشش کریں گے تو آپ خود بھی نہیں بچیں گے اور آپ کی باری بھی نہیں آئیگی اور یہ نہ ہو کہ کل جدوجہد میں آپ ٹرک پر ہمارے ساتھ ہوں دھرنے کے زخمی سانپ ادھ موئے ہیں پوری طرح مرے نہیں اگر کوئی حادثہ ہوا تو کچھ سانپ بچ کر نکلنے کی کوشش کریں گے لیکن اس کی ساری ذمہ داری عمران خان پر ہوگی اور آپ بچ نہیں پائیں گے اپنے انتخابی حلقہ میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جو پارسائی کے زعم میں مبتلا ہیں انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ تنہا تم ہی پارسا نہیں ہو اگر سیاستدانوں کے دامن پر داغ اور الزامات لگتے رہے تو پھر قیادت کون کریگا انہوں نے کہا کہ میں بھاری دل سے کہہ رہا ہوں کہ عمران خان سے ناتجربہ کاری نے سب کچھ کرایا ہے ان کے دائیں بائیں جو دو تین لوگ کھڑے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ جان چھوٹے اور ہماری باری آئے وہ عمران خان کو کہتے ہیں کہ پڑ جائو گالیاں دو الزام لگائو عمران خان ہمیں گندا کرتے کرتے خود گندے ہوگئے ہیں یہ آگ کا کھیل ہے کہیں یہ نہ ہو کہ جدوجہد میں آپ کو بھی ہمارے ساتھ ٹرک پر چڑھنا پڑجائے انہوں نے کہا کہ میں ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں کیونکہ اگر فیصلے نہیں مانے جائیں گے تو بیگاڑ پیدا ہوگا لیکن ہم آئین کو سرنگوں نہیں ہونے دیں گے بیشک ہمارے اوپر سے روڈ رولر گزار دیا جائے لیکن ہمیں اس بات کا بھی حق حاصل ہے کہ ہم لوگوں کے جذبات کو سامنے لائیں ہم بڑے ادب سے اور پوری آواز سے تردید کرتے ہیں کہ ہم گاڈ فادڑ نہیں ہم جرائم پیشہ گروہ نہیں ہمیں ایسا نہ کہا جائے اگر ایسا ہے تو اس کا ثبوت لایا جائے نہیں تو ہم کہیں گے کہ آپ کے الفاظ میرے بارے میں مائنڈ سیٹ ہیں انہوں نے کہا کہ جدوجہد ختم نہیں ہوئی اگلا مرحلہ سامنے ہے ہم ملک میں آئین کی بالا دستی چاہتے ہیں ہمیں حالات کا ادراک کرنا چاہیے نہیں تو ملک مسائل کا شکار ہوگا پہلے بھی اکثریت کا فیصلہ نہیں مانا گیا اور پاکستان ٹوٹ گیا ہمیں اس سے سبق سیکھنا چاہیے اکثریت پر اقلیت کے فیصلے کو نافذ کرنے کی کوشش ہورہی ہے آپ انتظار کیوں نہیں کرتے آپ کو کس بات کی جلدی ہے اور آپ بارہ مہینے بھی نہیں نکال سکتے اس سے ریاست پاکستان کو نقصان ہورہا ہے کیا ہم سب سیاستدان اپنے ماتھے پر لکھ دیں کہ ہم چور ہیں یہاں چار بار مارشل لاء آیا لیکن پاکستان کا کباڑہ ہوگیا کیا یہاں ملائیکہ کی حکومت لائیں گے ایسے خواب دیکھنا بند کردئیے جائیں۔