میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈی آئی جی حیدرآباد کی اسپیشل ٹیم کی ناقص حکمت عملی ،اے ایس پی علینہ راجپر سمیت متعدد پولیس اہلکار یرغمال

ڈی آئی جی حیدرآباد کی اسپیشل ٹیم کی ناقص حکمت عملی ،اے ایس پی علینہ راجپر سمیت متعدد پولیس اہلکار یرغمال

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۲ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :علی نواز) ڈی آئی جی حیدرآباد کی اسپیشل ٹیم کی ناقص حکمت عملی، ٹنڈو محمد خان کے علاقے ستر موری کے قریب منشیات فروشوں نے اے ایس پی کینٹ علینہ راجپر سمیت متعدد پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا دیا، یرغمال اہلکاروں پر تشدد، فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی، 4 اضلاع کی پولیس پہنچ گئی، بات چیت کے بعد یرغمال پولیس پارٹی رہا، ڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاہ بھی پہنچ گئے، 10 کروڑ کی منشیات برآمد کرنے کا دعویٰ، ضلع پولیس کو اطلاع دئے بغیر کارروائی کی گئی، 4 ایف آئی آرز داخل، دہشتگردی کی دفعات بھی شامل، ذرائع تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی حیدرا?باد سید پیر محمد شاھ کی جانب سے پولیس افسر ظفر چانڈیو کی سربراہی میں تشکیل دی گئی اسپیشل ٹیم کی ناقص حکمت عملی کے باعث ٹنڈو محمد خان میں منشیات فروشوں نے اے ایس پی کینٹ سمیت متعدد اہلکاروں کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا، گذشتہ رات دیر سے دو پولیس موبائلوں میں سوار اہلکار نے چار دن قبل چارج سنبھالنی والی اے ایس پی کینٹ علینہ راجپر اور ڈی آئی جی حیدرا?باد کی اسپیشل ٹیم کے سربراہ ظفر چانڈیو کی سربراہی میں ٹنڈو محمد خان کے ستر موری کے قریب بدنام زمانہ منشیات فروش اکبر لغاری کے گاؤن پر چھاپہ مارا، کارروائی کی اطلاع ضلع پولیس کو بھی نہیں دی گئی جبکہ کارروائی کے دوران کوئی لیڈیز پولیس اہلکار بھی پولیس ٹیم کے ساتھ نہیں تھی، کارروائی کے دوران منشیات فروشوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کرتے ہوئے اے ایس پی کینٹ سمیت تمام اہلکاروں کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس اہلکاروں کے ہاتھ پاؤں باندھ دئے، اطلاع پر ٹنڈو محمد خان پولیس بھی پہنچ گئی، کافی دیر کے بعد چار اضلاع کی پولیس ٹیم پہنچنے کے بعد منشیات فروشوں نے پولیس افسران سے مذاکرات کے بعد تمام یرغمال اہلکار چھوڑ دئے جبکہ تشدد میں زخمی پولیس اہلکاروں کو سول ہسپتال حیدرآباد منتقل کیا گیا، یرغمال اہلکاروں کو آزاد کرنے کے بعد منشیات فروش فرار ہوگئے لیکن پولیس کا دعویٰ کے پانچ منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے 10 کروڑ کی منشیات مین پڑی برآمد کر لی گئی ہے، دوسری جانب ڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاھ کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ڈی آئی جی پی حیدرآباد رینج کی اسپیشل فورس کا 70 موری کے قریب مین پوری کے کارخانے پر چھاپہ مارا جس کے دوران مین پوری کی فیکٹری چلانے والے اکبر لغاری اور اسکے ساتھیوں بے پولیس پر فائرنگ کی جس میں 2 پولیس اھلکار زخمی ہوگئے، ترجمان کے مطابق منشیات فروشوں کا قلع قمع کرنے کے لیئے حیدرآباد۔ ٹھٹہ۔ سجاول۔ بدین اور ٹنڈو محمد خان کے ایس ایس پیز کی نگرانی میں پولیس فورسز 70 موری روانہ ہوگئی ہے اور منشیات فروشوں کے خاتمے تک پولیس آپریشن جاری رہے گا، دوسری جانب پولیس نے خبر فائل ہونے تک نہ کیس داخل کیا تھا نہ ہی گرفتار افراد کے نام ظاھر کئے تھے، ترجمان ٹنڈو محمد خان پولیس کے مطابق کیس داخل کرنے کیلئے مشاورت جاری ہے، ذرائع کے مطابق واقعہ کی 4 ایف آئی آرز درج کردی گئی ہیں جن میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں