حکومت مشکل سے نکل آئی ،اپوزیشن پرترس آتاہے ،وزیراعظم
شیئر کریں
وزیرازعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا پاکستان پر خصوصی کرم ہے اب ملک مشکل صورتحال سے نکل آیا ہے اور بہتری کی طرف گامزن ہے۔ معاشی مشکلات کے باوجود بلوچستان کو فنڈز فراہم کیے گئے جن قوموں نے ترقی کی ان کے لیڈروں نے ملک میں رہ کر محنت کی اورملکی ترقی کیلئے عملی کردار ادا کیا، خوشی ہے قائداعظم ریزیڈنسی حاضر ہوا ہوں زیارت سیاحت کامرکز بن سکتی ہے ، پہلی مرتبہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر پیسہ خرچ کیا جارہا ہے اس سے پہلے ماضی میں بلوچستان کو نظر انداز کیاگیا۔۔ بلوچستان کے علاقے زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایف سی کے جن نوجوانوں نے آج شہادتیں دی ہیں ان کے لواحقین کیلئے دعا کرتا ہوں کہ اللہ ان کو صبر دے ۔ دہشت گردی کرنے والوں کو یہ سوچنا چاہیے کہ موجودہ حکومت میں جس طرح بلوچستان پر پیسہ خرچ کیاجارہا ہے ایسے پہلے کبھی نہیں ہوا مشکل وقت کے باوجودہم نے بلوچستان کیلئے ہرممکن فنڈزدئیے ہیں حالانکہ خیبرپختونخوا اورپنجاب جہاں ہماری حکومت ہے وہ باربار مجھے کہتے ہیں کہ آپ بلوچستان پر کچھ زیادہ ہی مہربان ہو گئے ہیں۔ ماضی میں بلوچستان کوواقعی نظر انداز کیاگیا۔ بلوچستان پر جو توجہ دینی چاہیے تھی وہ نہیں دی گئی اور جو پیسہ دیا گیا وہ بھی صحیح معنوں میں خرچ نہیں کیاگیا اگرخرچ ہوتا تو بلوچستان کے حالات بہت بہتر ہوتے۔ میرے ایم پی ایز کہہ رہے ہیں کہ اس کا نام لیں جو بڑی دیر سے یہاں بیٹھا ہوا تھا میں اس کا نام نہیں لینا چاہتا کیونکہ میں مولانا حضرات کی عزت کرتا ہوں اور اس آدمی کا تو میں ذکر نہیں کرنا چاہتا کیونکہ وہ عزت کے قابل نہیں۔ خوشخبری ہے کہ اللہ کے فضل سے ہمارا ملک مشکل سے نکل رہا ہے ہمارے مخالفوں نے پہلے دن سے شور مچا دیا کہ حکومت ناکام ہوگئی ۔ نئی آنے والی حکومت نا کام ہوگئی وہ چاہتے تھے کہ ناکام ہو جائے انہیں پہلے دن سے خطرہ ہوگیا کہ اگر اس حکومت نے ملک کو معاشی بحران سے نکال لیا تو ان کی سیاسی دکانیں بند ہو جائیں گی۔ دو اڑھائی سال سے یہ شور مچارہے ہیں کہ پاکستان تباہ ہوگیا معیشت برباد ہوگئی غریبوں کا برا حال ہوگیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ملکی معیشت تیز رفتاری سے اوپر آرہی ہے پچھلے سال 0.5 کی رفتار پر تھی واقعی بڑا برا حال تھا اب جبکہ 4فیصد تک پہنچی ہے تو مخالفین کہہ رہے ہیں یہ اعدادوشمار ٹھیک نہیں ہیں ملکی معیشت کو اوپر جاتا دیکھ کر مخالفین بڑی مشکل میں پڑے ہوئے ہیں حکومت گرانے کی نت نئی تاریخیں دیتے رہتے ہیں مجھے تو ان کی فکر پڑ گئی ہے یہ اب ساتھ رہیں گے یا نہیں ۔ انشاء اللہ ملکی معیشت کی رفتار اگلے سال مزید بڑھے گی اور جب ہماری اگلی حکومت آئے گی تو اس میں پاکستان مزید تیزی سے اوپر جائے گا۔ انھوں نے کہا میں بادشاہ نہیں وزیراعظم ہوں بادشاہ بغیر سوچے اشرفیوں کی تھیلی پھینک دیتا ہے جس طر پہلے ہمارے بادشاہ کہتے تھے کہ میں نے یہ یہ دے دیا وہ دے دیا مجھے اپنے وزیر خزانہ سے بات کرنی پڑتی ہے گنجائش دیکھنی پڑتی ہے بلوچستان کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے بلوچستان بہت بڑا علاقہ ہے یہاں سڑکوں کو ملانے کیلئے باقی جگہوں سے زیادہ خرچ آتا ہے پھر چونکہ ٹریفک اتنا زیادہ نہیں پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ میں بھی آنا مشکل ہے۔پورے ملک کی ترقی ہی دراصل ترقی ہے جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ان پر ہم خاص توجہ دے رہے ہیں قبائلی علاقے بھی پیچھے رہ گئے ہیں بلوچستان اور پنجاب کے مغربی علاقے جن سے میرا ضلع میانوالی ، بکھر ، راجن پور، ڈی جی خان سب سے زیادہ پسماندہ رہ گئے ہیں۔ سندھ حکومت کے ساتھ مل کر سندھ کے پسماندہ علاقے پر بھی توجہ دیں گے۔ پسماندہ علاقوں کو اوپر لانا ہماری ترجیح ہے غریب اور کمزور لوگوں کو اوپر اٹھانا بھی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔غربت کم کرنے کیلئے احساس پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے ہم ہنر بھی سکھارہے ہیں خواتین کی بھی مدد کررہے ہیں۔ نوجوانوں کو قرضے دے رہے ہیں تاکہ وہ کاروبار شروع کرسکیں نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے تحت بے گھر افراد اپنا گھرخرید سکیں گے اس کیلئے کئی ہزار لوگوں کو قرضے مل چکے ہیں جو پیسہ وہ کرائے پر دیتے ہیں وہی پیسہ قرضوں کی قسطوں پر دیا جائے گا۔ میں بلوچستان آتا رہوں گا ۔ بلوچستان کی ترقی دیکھتا رہوں گا اب تک بلوچستان کو 700 ارب کا سب سے بڑا پیکیج دیا ہے مزید پیکیج بھی دیں گے میں یقین دلاتا ہوں کہ جدھر بھی گنجائش نکلی ہم بلوچستان کے لئے فنڈ مہیا کرتے رہیں گے۔