میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شریف برادران کفیل کو بچانے سعودی عرب گئے،زرداری

شریف برادران کفیل کو بچانے سعودی عرب گئے،زرداری

منتظم
منگل, ۲ جنوری ۲۰۱۸

شیئر کریں

لاہور (بیورو رپورٹ) سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ این آر او ہو رہا ہے یا کفیل کو بچانے گئے ،میاں برادران کی سعودی عرب موجودگی سے متعلق کئی افواہیں ہیں، جبکہ پرویز مشرف میں اتنا ہی دم ہے تو وہ پاکستان آکر اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں،نیب نے سندھ میں ہمیشہ ظلم کیا ،ڈاکٹر طاہرالقادری کی شکل میں نوابزادہ نصراللہ کی کمی پوری ہورہی ہے۔ان خیالات کا اظہار ڈیفنس میں پارٹی کے دیرینہ کارکن جاوید اختر سے والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ آصف علی زرداری نے نواز شریف کی سعودی عرب میں موجودگی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہاں کرپشن کے خلاف مہم بھی چل رہی ہے، سعودی شہزادے نے کرپشن الزامات پر بہت سے لوگ پکڑے ہیں ، میاں برادرران کے حوالے سے بھی تین چار قسم کی باتیں چل رہی ہیں، جن میں سے ایک تو این آر او ہے اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ شریف خاندان نے کسی کفیل کے پاس سرمایہ کاری کی ہوئی ہے جسے بچانے جارہے ہیں۔
ہوسکتا ہے کہ شریف برادران کے سعودی عرب میں کوئی ایشوز ہوں۔سعودی عرب ہمارا اہم دوست ملک ہے،تاہم پی پی پی حکومت میں سعودی عرب کا پاکستان پر اتنا زیادہ اثر و رسوخ نہیں تھا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب این آر او ہوا تو وہ اس وقت جیل میں قید تھے اور کوشش کی گئی کہ وہ بھی ایک طیارے میں سوار ہوجائیں، لیکن اللہ نے انہیں حوصلہ دیا اور انہوں نے یہ کام نہیں کیا۔اگر پرویز مشرف میں اتنا ہی دم ہے تو بیرون ملک ناچنے کے بجائے پاکستان میں آئیں اور مقدمات کا سامنا کریں۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ پاکستان عوامی تحریک سانحہ ماڈل ٹائون پر جو احتجاج کرنے جارہی ہے کیا اس میں پیپلز پارٹی بھی شامل ہوگی تو ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے فیصلہ پارٹی رہنمائوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔پی پی پی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ نوابزادہ نصر اللہ خان بابر کی جو کمی ہمیں محسوس ہورہی تھی وہ ڈاکٹر طاہر القادری کی شکل میں پوری ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔آصف علی زرداری سے نیب کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ نیب نے سندھ میں ہمیشہ سے پیپلز پارٹی پر ظلم کیا اور صوبے میں ایک ایسی کینال بند کروادی جو 26 لاکھ ایکڑ کی زرعی اراضی کو سیراب کرتی ہے۔نیب کے پاس کون ساآلہ ہے کہ پانی کی لائننگ کو چیک کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں